اسد عمر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے اجلاس میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی غیر حاضری پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ ان کے علاوہ کوئی بھی وزیر خزانہ پارلیمانی کمیٹیوں میں نہیں آیا۔
قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں فارن ایکسچینج ریگولیشن ترمیمی بل زیر غور آیا، کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں گورنر اسٹیٹ بینک کو بھی طلب کر لیا۔
سید نوید قمر نے اس موقع پر سوال کیا کہ ایف آئی اے حکام کسی کو غلط پکڑتے ہیں تو انہیں بھی سزا دینے کا کوئی قانون ہے؟
اسٹیٹ بینک حکام نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کےمطالبے پر اب مشکوک ٹرانزیکشن کی فوری رپورٹ کرنے کی تجویز ہے، اندرون ملک 10 ہزار ڈالر تک کی ٹرانزیکشن پر مرکزی بینک سے اجازت لینا ہوگی۔
ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ اوور انوائسنگ اور انڈر انوائسنگ کی مد میں منی لانڈرنگ ہوتی ہے، ایف اے ٹی ایف نے منی لانڈرنگ روکنے کےلئے قوانین سخت کرنے پر زور دیا ہے۔
ایف آئی اے حکام نے مزید کہا کہ کچھ لوگ ایک لاکھ ڈالر میں سے 40 ہزار بذریعہ بینک اور 60 ہزارہنڈی سے بھجواتے ہیں، پاکستان سے بیرون ملک ڈالرز اسمگل ہوتے رہے ہیں، کوئی اب بھی رقم بھجوانا چاہے تو 15منٹ میں باہر منتقل ہوسکتی ہے اور میسج بھی آجائے گا۔
ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ ایک منی چینجر نے کراچی میں 16ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی۔
اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ منی لانڈرنگ یا حوالہ ہنڈی میں استعمال ہونے والاپیسہ یا پراپرٹی ضبط کی جاسکے گی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ خصوصی ٹریبونل کو پراپرٹی ضبط کرنے کے احکامات دینے کا اختیار ہوگا۔
رمیش کمار نے تجویز دی کہ نئے قانون بنانے کے بجائے پرانے قوانین پر عمل کرلیا جائے۔