سماجی رابطے کی مقبول ایپلی کیشن ’واٹس ایپ‘ کی ایک بڑی خامی منظر عام پر آئی ہے، واٹس ایپ کے ذریعے بھیجے گئے میسج کے الفاظ اور پیغام بھیجنے والے شخص کی شناخت با آسانی تبدیل کی جاسکتی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق محققین نے سماجی رابطے کی مقبول ایپ ’واٹس ایپ‘ کے اندر ایک ایسی سیکیورٹی خامی کا پتا لگایا ہے جس کے ذریعے آپ کے بھیجے گئے میسج کے ایک ایک لفظ کو تبدیل کرکے آپ کے نام سے پھیلایا جا سکتا ہے۔
’چیک پوائنٹ‘ نامی سائبر سیکیورٹی فرم کی ایک ٹیم نے حال ہی میں اس کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کس طرح ان کا تیار کیا گیا ٹول واٹس ایپ کے اندر ’کوٹ‘ کیے گئے میسج کو بالکل تبدیل کر کے یوں ظاہرکر سکتا ہے کہ کسی شخص نے وہ کہا جو انہوں نے حقیقت میں نہیں کہا۔
لاس ویگاس میں ہونے والی ایک سائبر سیکیورٹی کانفرنس ’بلیک ہیٹ‘ میں اس کمپنی نے ان خامیوں کا استعمال کر نے والے سافٹ ویئر کا عملی مظاہرہ کیا۔
محققین نے بتایا کہ واٹس ایپ کی یہ خامی جھوٹی خبریں بنانے اور دھوکا دہی میں استعمال ہوسکتی ہے۔
اس کے علاوہ اس ٹول کے ذریعے پیغام بھیجنے والے شخص کی شناخت بھی تبدیل کی جاسکتی ہے جس سے کسی پیغام کو کسی دوسرے شخص سے منسوب کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ واٹس ایپ بھی فیس بک کی ملکیت ہے۔