پولیس کی رٹ کہیں نظر نہیں آتی
ہنگورجہ سندھ کا قدیمی شہر ہے جو خیرپور اور ضلع نوشہروفیروز کے درمیان واقع ہے۔ ہنگورجہ کراچی سے 400 کلومیٹر دور ی پر ہے۔ کچھ عرصے قبل یہ شہر امن کا گہوارہ تھا لیکن گزشتہ چند ماہ سے یہاں بدامنی کا دوردورہ ہوگیا ہے، جس کی وجہ سے شہری سخت پریشان ہیں۔ شہر میں چین و سکون کی فضا بحال کرانے کے لیے پولیس نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔ چوری اور ڈکیتی کی متعددوارداتیں ہوچکی ہیں، جس سے عوام خوف و ہراس کا شکار ہیں ۔روزنامہ جنگ کو موصولہ اطلاعات کے مطابق نامعلوم چور نجی کلینک کے باہر کھڑی عزیز سہتو کی موٹرسائیکل لے کر فرار ہوگئے۔ ہنگورجہ تھانے کی حدود رسول آباد میں گرڈ اسٹیشن کے انچارج محمد نواز چنوں کے گھر سے چور لاکھوں روپے کا قیمتی سامان لے کر فرار ہوگئے ۔ متاثرہ افراد کی جانب سے ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔ کچھ روز قبل ہنگورجہ نیشنل ہائی وے کے قریب بشیر سولنگی کی کیبن سے نامعلوم چور ہزاروں روپے کا سامان چرا کر فرار ہوگئے ۔ ہنگورجہ اور گردونواح کے علاقوںمیں چوروں اور ڈکیتوں کے مختلف گروہ سرگرم ہیں مگر پولیس کی جانب سے ان کے خلاف کوئی بھی اقدام نہیںکیا گیا۔ چوری کی ایک اور واردات میں ہنگورجہ تھانے کی حدود میں چور علی نواز سہتو کے گھر سے لاکھوں روپے مالیت کا سامان لے کرفرار ہوگئے۔ ہنگورجہ کے قریبی شہر سگیوں کے نزدیک ونگ شاخ کے مقام پر نامعلوم چور امان اللہ چنوں کا ٹریکٹر لے کرفرار ہوگئے ۔گاؤں سموں خان چنوں میں اعجاز چنوں کے گھر سے نامعلوم چور قیمتی زیورات، نقد رقم اور دیگر قیمتی اشیاءلےکر فرار ہو۔ گاؤں بچل بھنبھرو میں نامعلوم افراد آفتاب بھنبھرو کی زمین پر لگا ہوا ہینڈ پمپ چوری کرکے فرار ہوگئے.ب کہ علی حسن چانگ کاقربانی کے فریضے کی ادائیگی لئے لایا گیا بکرا بھی چوری کرکے لے گئے۔
شہریوں کی جانب سے امن و امان کی خراب صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے اورلوگ خود کو غیر محفوظ تصور کرتے ہیں . ۔ ان کا کہنا ہے کہ ہنگورجہ تھانے کی حدود میں چوروں کا راج ہے، جس کا خاتمہ کرنے میں پولیس ناکام ہوچکی ہے ۔شہر میں امن و امان کی بحالی اور پولیس کی خاموشی کے خلاف سماجی تنظیموں کی جانب سےاحتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔