اسلام آباد (صالح ظافر) جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کشمیر پر بنائی جانے والی نظرثانی کمیٹی کا حصہ بننے سے انکار کر دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اپنی پارٹی کے ساتھیوں سے مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے۔ قبل ازیں حکومت نے بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد جوابی اقدامات کی تجاویز پیش کرنے کیلئے کشمیر کمیٹی میں توسیع کا فیصلہ کیا تھا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ ایک سوال کے جواب میں سینیٹر سراج نے دی نیوز کو بتایا کہ وفاقی وزیر پرویز خٹک نے ان سے رابطہ کرکے کمیٹی کا حصہ بننے کیلئے کہا۔ انہوں نے واضح کیا کہ کوئی کمیٹی ملک کو نہیں بچا سکتی اور پارلیمنٹ میں لاتعداد کمیٹیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ کمیٹی میں اور کون کون شامل ہے اور کمیٹی کی شرائط کار کیا ہیں۔ وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ نظرثانی کمیٹی میں توسیع کی گئی ہے اور اس میں صدر آزاد کشمیر مسعود خان، وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر، گورنر گلگت بلتستان راجہ جلال اور وزیراعلیٰ حافظ حفیظ الرحمان کو شمولیت کی دعوت دی گئی ہے۔ کمیٹی بھارت کے حالیہ اقدامات کا جائزہ لے گی اور اپنی سفارشات حکومت کو پیش کرے گی۔ کمیٹی میں ڈی جی آئی ایس آئی، اٹارنی جنرل، ڈی جی آئی ایس پی آر اور ڈی جی ملٹری آپریشنز بھی شامل ہیں۔ بعد ازاں، وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کو بھی کمیٹی کا حصہ بنا دیا گیا۔