وفاقی وزیرِ ریلوے شیخ رشیداحمد کا کہنا ہے کہ چوہدری شوگر ملز کا کیس پیپلز پارٹی کے دور میں بنا تھا، اب یہ کیس اپنے انجام کی طرف بڑھ رہا ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ نے غلط فیصلے کی وجہ سے لال چوک قبرستان بن جائے گا، جس چوہدری شوگر ملز میں مریم نواز کی 2 دن پہلے گرفتاری ہوئی ہے وہ کیس پیپلز پارٹی کےدور میں بنا تھا، یہ ہم نے نہیں بنایا۔
انہوں نے بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے متعلق کہا کہ کشمیر پر جتنا کشمیریوں کا حق ہے اتنا ہی پاکستانیوں کا بھی ہے، ہندوستان سے مذاکرات کے تمام راستے بند ہو چکے ہیں، پاکستان کے طالبِ علموں سے اپیل کرتا ہوں کہ عید کے بعد کشمیریوں کے لیے سڑکوں پر نکلیں۔
وزیر ریلوے نے بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی ہٹلر کی کاپی ہیں، جن کی غلط پالیسی بھارت کے آئین کو تباہ کر دے گی۔
شیخ رشید نے پاک بھارت حالیہ صورت حال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان سے مذاکرات کے تمام راستے بند ہو چکے ہیں، بھارت سے جنگ کرنے کا کوئی شوق نہیں لیکن اگر جنگ ہوئی تو یہ آخری جنگ ہو گی، کشمیر پر جو بجلی گرے گی وہ پاکستان پر گرے گی، وقت آ گیا ہے کہ ہم ثابت کریں کہ کشمیری ہمارے خون کا حصہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو جدوجہدِ کشمیر کا ساتھ نہیں دے گا وہ نتائج بھگتے گا، جب تک میں ریلوے کا وزیر ہوں سمجھوتا ایکسپریس اور تھر ایکسپریس نہیں چلیں گی۔
شیخ رشید نے امریکا اور طالبان کے درمیان جاری مذاکرات سے متعلق کہا کہ طالبان سے زیادہ امریکا کو افغانستان سے جانے کی جلدی ہے، امریکا اور طالبان کے درمیان معاہدہ جلد ہوتے دیکھ رہا ہوں۔
وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ ایک ہی گاڑی کے 2 پہیے ہیں، آرمی چیف دور اندیش اور صلح پسند آدمی ہیں۔
حافظ سعید کیس سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حافظ سعید کا کیس عدالت میں ہے، اس پرتبصرہ نہیں کروں گا۔
انہوں نے اپنے اور فواد چوہدری کے درمیان ہونے والی لفظی جنگ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری بھائی ہے، تھوڑی بہت لڑائی ہوئی تھی، مگر اب ہماری صلح ہو گئی ہے۔