• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ، گاندھی پیس فاؤنڈیشن کی مذمت

کراچی (نیوز ڈیسک) بھارت میں گاندھی پیس فاونڈیشن نے مودی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کو خاموش کروانے کیلئے طاقت کا استعمال کیا جارہا ہے۔ اپنے ایک بیان میں فاونڈیشن کا کہنا تھا کہ ایک غیر جمہوری فیصلے سے پوری ریاست غائب ہوچکی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ کشمیر آرٹیکل 370 کے تحت ہی بھارت کیساتھ تھا۔ آرٹیکل 370 کے خاتمے سے حریت پسندی بڑھے گی جبکہ کشمیر میں علیحدگی پسندی اور کرپشن کو پروان ملے گا۔ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں کانگریس کےترجمان اورریاستی صدرکوپولیس نے حراست میں لے لیا ہے ، کانگریس کی مودی حکومت پرکی تنقید، کانگریس نے ریاستی صدرغلام احمد میر اورترجمان رویندر شرما کی گرفتاری پر کانگریس نے سخت تنقید کی ہے۔ اس پرراہل گاندھی نے بھی ردعمل ظاہرکرتےہوئے کہا کہ میں اس گرفتاری کی مذمت کرتا ہوں۔ حکومت نے جمہوریت کا گلا گھونٹ دیا ہے، یہ پاگل پن کب ختم ہوگا۔ کانگریس ترجمان کواس وقت حراست میں لیا گیا، جب وہ میڈیا سے بات کررہے تھے۔ واضح رہے کہ جموں وکشمیرمیں دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد کرفیونافذ کیا گیا ہےاوراپوزیشن کے کئی بڑے لیڈروں کوحراست میں رکھا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کشمیرمیں ٹیلیفون اورانٹرنیٹ جیسی خدمات بھی بند ہیں۔ حکومت کی طرف سے وادی میں امن وامان کی صورتحال کوبہتر بنائے رکھنےکے لئےاقدامات کئےگئے ہیں۔ادھر بھارت میں بھی کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کیخلاف آوازیں بلند ہورہی ہیں۔ دریں اثناء ذرائع نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ مقبوضہ کشمیر سے عوامی تحریک اور مواصلاتی نظام پر عائد پابندی آئندہ چند روز میں ختم کردی جائے گی۔
تازہ ترین