• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں گندگی اور کچرا بحران کی شکل اختیار کر گیا

کراچی کی صورتحال انتہائی خراب ہوگئی، شہر میں گندگی، کچرے اور تعفن کی صورتحال اب بحران کی شکل اختیار کر گئی ہے، کئی علاقوں میں بارش کا پانی اور جانوروں کی آلائشیں اب تک موجود ہیں۔ جس کی وجہ سے مکھیوں اور مچھروں کی بہتات سے مختلف بیماریاں بھی پھیلنے لگی ہیں۔

موسلادھار بارش اور عیدالاضحیٰ کو کئی دن گزر گئے۔ اس کے باوجود شہر کے مختلف علاقوں میں بارش اور گٹروں سے ابلنے والا گندہ پانی جمع ہے جبکہ شہر سے جانوروں کی آلائشیں بھی مکمل طور پر صاف نہیں کی گئیں۔

صدر، لیاقت آباد، ناظم آباد، نارتھ کراچی، ملیر، شاہ فیصل، ماڈل کالونی، گلستان جوہر اور گلشن اقبال سمیت کئی علاقوں میں کچرے کے ڈھیر لگے ہیں، سڑکیں گلیاں اور عام گزرگاہیں کیچڑ اور پانی کے باعث استعمال کے قابل نہیں، جبکہ آلائشوں اور جانوروں کی باقیات سے اُٹھنے والی بدبو اور تعفن نےعلاقہ مکینوں کا سانس لینا دوبھر کردیا ہے۔

علاوہ ازیں شہرمیں موجود جگہ جگہ مکھیوں اور مچھروں کی بہتات سے مختلف بیماریاں بھی پھیل رہی ہیں۔

سندھ حکومت نے وفاق پر فنڈز نہ دینے اور نامعلوم افراد پر سیوریج لائنیں بند کرنے کا الزام لگایا ہے۔ جبکہ میئر کراچی اور پی ٹی آئی نے صورتحال کا ذمے دار سندھ حکومت کو قرار دیدیا ہے۔

موجودہ صورتحال میں دونوں جانب سے سیاسی بیانات اور الزامات پر کراچی کے شہری پوچھ رہے ہیں کہ ایک دوسرے پر گند اُچھالنے والے شہر کا گند کب صاف کریں گے؟

تازہ ترین