کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی میں بارش کو بارہ دن ہوگئے لیکن متعدد علاقوں سے گندگی، کچرا ، آلائشیں، بارش اور سیوریج کے پانی کو صاف نہیں کیا جاسکا، شہری اذیت کا شکار، اقتدار میں شامل جماعتیں لوگوں کو مسائل سے چھٹکارادلانے کے بجائے بیان بازی اور پوائنٹ اسکورنگ میں میں مصروف، شہریوں ک اکہنا ہے کہ محکمہ بلدیات، کے ایم سی، ڈی ایم سیز، ڈسٹرکٹ کونسل کراچی، کنٹونمنٹ بورڈزشہریوں کو ریلیف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام رہے ہیں، علاقوں میں کچرے اور گنداپانی جمع ہونے کے باعث تعفن بدبو سے ان کا باہرنکلنا محال ہوگیا ہے، ڈینگی، ملیریا، ڈائریا، جلدی امراض سمیت متعدد امراض پھیل گئے ہیں، کے ایم سی کنٹونمنٹ بورڈز اور ڈی ایم سی نے اسپرے مہم کاآغاز نہیں کیا، لیاری کے کئی علاقے سیوریج سے بری طرح متاثر، علاقہ مکینوں کے احتجاجی مظاہرے، مقامی انتظامیہ نمائشی اقدامات میں مصروف، کراچی کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود میں شاہراہ فیصل سے جناح اسپتال جانے والی سڑک پر ایک ایک فٹ پانی جمع ہے گڑھے پڑچکے ہیں اس شاہراہ پر چار بڑے اسپتال جانے والے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامناہے، اسی طرح عائشہ باوانی اسکول کے ساتھ بزرٹا لائن جانے والی سڑک پر گندہ پانی اور کیچڑ جمع ہے، ڈی ایم سی کورنگی کے علاقے کورنگی نمبر5 آئی ایریاز نزد میمن فاؤنڈیشن کے مکینوں کا کہنا ہے کہ بارش کے بعد پوری سڑک پر کچرا آلائشوں کا ڈھیر جمع ہے، بارش کا پانی ایک جوہڑ کی شکل اختیار کرگیا ہے، ملیرکے علاقوں سعودآباد سے کھوکھرا بار جانے والی سڑک گندے پانی میں ڈوبی ہوئی ہے، بالخصوص ملیر پندرہ کی چورنگی زیادہ متاثر ہے، شہر کے دیگر متعدد علاقوں میں بارش، سیوریج کا پانی اور کچرا موجود ہونے سے لوگ پریشان ہیں لیکن متعلقہ ادارے ناکام دکھائی دیتے ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی میں صفائی کے تما م دعوے دار ناکام ہیں اور زیادہ زور ایک دوسرے پر الزام تراشی پر ہے وفاقی، صوبائی حکومت اور بلدیاتی اداروں سے لوگ سخت مایوس ہیں۔