• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریفارم پارٹی کی زیرِ قیادت کونسل کے آٹھ کیئر ہومز بند کرنے کے منصوبے پر تنقید

تصویر سوشل میڈیا۔
تصویر سوشل میڈیا۔

برطانیہ میں دائیں بازو کی ریفارم یوکے پارٹی کی زیرِ قیادت ڈربی شائر کاؤنٹی کونسل کے آٹھ رہائشی کیئر ہومز بند کرنے کے منصوبے کو سخت تنقید کا سامنا ہے، جبکہ یونینز نے اس فیصلے کو مقامی عوام کے مفادات کے خلاف قرار دیا ہے۔

کرسمس سے چند روز قبل ڈربی شائر کاؤنٹی کونسل نے اعلان کیا یے کہ مجوزہ فروخت کا معاہدہ ناکام ہونے کے بعد ان کیئر ہومز کو بند کرنا ناگزیر ہو گیا ہے۔ 

اس فیصلے کے بعد شدید ردعمل سامنے آیا ہے اور اس کا موازنہ لنکاشائر میں پیدا ہونے والے تنازع سے کیا جا رہا ہے، جہاں ریفارم کے زیرِ انتظام کونسل پانچ کیئر ہومز اور پانچ ڈے سینٹرز بند کر کے رہائشیوں کو نجی شعبے میں منتقل کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔

جی ایم بی یونین کے علاقائی منتظم مک کوپن نے کہا ہے کہ ڈربی شائر میں کیئر ہومز کی بندش سے نہ صرف اہم سماجی خدمات متاثر ہوں گی بلکہ 200 سے زائد ملازمتیں بھی خطرے میں پڑ جائیں گی۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ بندشیں مقامی لوگوں اور عملے کے مفادات کے خلاف ہے ڈربی شائر کاؤنٹی کونسل نے گزشتہ مئی کے انتخابات سے قبل عوام کے سامنے یہ وعدہ نہیں کیا تھا کہ کیئر ہومز بند کیے جائیں گے۔

مک کوپن کے مطابق کرسمس سے عین قبل کیئر ہومز کے مکینوں، ان کے خاندانوں اور نگہداشت فراہم کرنے والے عملے کو مستقبل کے حوالے سے شدید بے چینی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کونسل قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان ’تباہ کن منصوبوں‘ کو روک کر کمیونٹی کے ساتھ مل کر متبادل حل تلاش کرے۔

ایمبر ویلی سے لیبر پارٹی کی رکنِ پارلیمنٹ لنزی فارنس ورتھ نے گزشتہ ہفتے ہاؤس آف کامنز میں وزیرِاعظم سے سوالات کے دوران اس معاملے کو اٹھایا اور کہا کہ متاثرہ خاندان اور عملہ دل برداشتہ ہیں، لہٰذا فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔

وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر نے جواب میں کہا کہ ریفارم کے زیرِ قیادت ڈربی شائر کاؤنٹی کونسل کی جانب سے آٹھ کیئر ہومز کی بندش کی خبر انتہائی تشویشناک ہے۔ یہ فیصلہ مکینوں اور ان کے خاندانوں کے لیے سخت اضطراب کا باعث بنے گا، جبکہ حکومت سماجی نگہداشت کے لیے کونسلوں کو 3.7 ارب پاؤنڈ کی اضافی فنڈنگ فراہم کر رہی ہے۔

ڈربی شائر کاؤنٹی کونسل نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ آٹھوں کیئر ہومز کو بطور چلتے ہوئے ادارے کسی نجی فراہم کنندہ کے حوالے کرنے کے لیے ’انتہائی سنجیدہ‘ مذاکرات کر رہی تھی، تاہم یہ کوششیں کامیاب نہ ہو سکیں۔ ریفارم پارٹی کے کونسلر اور بالغوں کی نگہداشت کے کابینہ رکن جوس بارنز نے کہا کہ مذاکرات کی ناکامی پر وہ ’انتہائی دل برداشتہ‘ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں یہ خبر خاص طور پر کرسمس سے قبل ہمارے تمام مکینوں، ان کے خاندانوں اور محنتی کیئر عملے کے لیے نہایت تکلیف دہ ہوگی۔ 

لیکن ہم نے فروخت کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی، مگر آخرکار یہ ممکن نہ ہو سکا۔ تجارتی حساسیت کے باعث ہم مذاکرات کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کر سکتے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کونسل مکینوں کو متبادل رہائش تلاش کرنے میں مکمل تعاون فراہم کرے گی۔

واضح رہے کہ کیئر ہومز فروخت کرنے کا فیصلہ نومبر 2024 میں کیا گیا تھا، اس وقت یہ کونسل کنزرویٹو پارٹی کے کنٹرول میں تھی۔

برطانیہ و یورپ سے مزید