• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کا خدشہ، عالمی تنظیم نے الرٹ جاری کردیا، کشمیری عوام آج مقابلے کیلئے تیار

نیویارک / اسلام آباد (نیوزایجنسیز/ مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی تنظیم جینو سائیڈ واچ نے مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کا الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر قتل عام کا خطرہ ہے ،عالمی برادری مسلمانوں کی نسل کشی روکے ، بھارت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہا ہے ،تشدد اور جنسی زیادتی کے واقعات عام ہیں ، وادی میں مسلمانوں کو دہشتگرد اور علیحدگی پسند بنادیا گیا۔ادھر مقبوضہ کشمیر کے عوام آج (جمعہ کو) بھارتی قابض فورسز سے مقابلے کیلئے تیار ہیں ، سرینگر میں واقع اقوام متحدہ کے مبصر گروپ کے دفتر کے سامنے عوامی مارچ ہوگا جبکہ کشمیری عوام کرفیو اور پابندیاں توڑنے کیلئے پرعزم ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بات مشاہدے سے آگے جاچکی ہے ،دنیا اپنی خاموشی توڑے ۔بھارت قتل عام کی جانب بڑھ رہا ہے ۔دنیا کو اسے روکنا ہوگا ۔ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا دیا۔ تفصیلات کے مطابق ایک عالمی تنظیم جینو سائیڈ واچ نے مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی پر الرٹ جاری کرتے ہوئے کشمیریوں کی نسل کشی پر 10 مراحل کی نشاندہی کی ہے اورکہاہے کہ بھارتی فوج نے 2016 سے اب تک 70 ہزار کشمیری شہید کیے، مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی نظام اور انٹرنیٹ بند ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں، مقبوضہ کشمیر میں تشدد اور جنسی زیادتی کے واقعات عام ہیں۔ کشمیر میں جرم کے بغیر دوسال تک قید کے واقعات عام ہیں، مسلمان حریت رہنماؤں کو گرفتار یا نظر بند کر دیا گیا، کشمیریوں کے مد مقابل ہندو اور سکھوں پر مشتمل بھارتی فوج ہے، مقبوضہ وادی میں 1990 تک ہندوپنڈت معاشی طور پرحاوی تھے، بی جے پی نے ہندوؤں کو مقبوضہ کشمیر میں دوبارہ مضبوط کیا، وادی میں مسلمانوں کو دہشتگرد، شرپسند، علیحدگی پسند بنا دیا گیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری اقوام متحدہ اور رکن ممالک بھارت کو کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی سے روکیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر پر جدید اسلحہ سے لیس 6 لاکھ فوجی اور پولیس قابض ہے، مودی اور بی جے پی نے مسلم مخالف نفرت کو ہوا دی، مودی اور بی جے پی نے سوشل میڈیا پر جھوٹا پروپیگنڈا کیا، بی جے پی رہنماؤں نے فوجی قبضے کو مسئلہ کشمیر کا حتمی حل قرار دیا، کشمیریوں کو گرفتار، قتل، محصور کر کے تشدد اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔جینوسائیڈ واچ‘ نے خبر دار کیا ہے کہ مقبو ضہ کشمیر میں حا لات بدستور خراب رہے تو وا دی میں بڑے پیمانے پر قتل عام شروع ہوسکتا ہے۔جینوسائڈ واچ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، تشدد اور جبری قید کا سلسلہ جاری ہے، مسلمان رہنمائوں کو جلا وطن کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ مواصلاتی نظام بھی معطل ہے۔وادی میں کئی لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہیں اور مسلمان اکثریت پر اقلیت ہندو فوج کی حکمرانی ہے۔جینوسائیڈ واچ کے جاری کردہ الرٹ میں بی جے پی کا ہندوتوا نظریہ، بھارتی جابرانہ فوجی آمریت، مواصلات کے ذرائع منقطع کرنا، بنیادی انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی شامل ہے۔ جینوسائیڈ واچ نے الرٹ میں کشمیریوں کی متوقع نسل کشی کا خطرہ ظاہر کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ بھارت کو کشمیر میں نسلی کشی سے روکیں۔جبکہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر پر دنیا کو اپنی خاموشی توڑنی ہوگی۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ کشمیرمیں مسئلہ زندگیوں اورانسانی حقوق کی خلاف ورزی کا ہے، خواتین کواغوا کر کے عصمت دری کی جا رہی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں نسل کشی شرو ع کی جا رہی ہے، دنیا تسلیم کر رہی ہے، مقبوضہ کشمیرمیں بات اب مشاہدے سے آگے جا چکی ہے۔وزیرخارجہ نے کہا کہ گزشتہ روز بھی اقوام متحدہ سے خط میں انکوائری کا مطالبہ کیا ہے، مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو ہٹے گا تو اصل صورت حال سامنے آئے گی۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس جو ممکنہ راستے ہیں وہ اختیارکر رہے ہیںترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر ٖفیصل کے ہمراہ ہفتہ وار پریس بریفنگ کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں قتل عام کی جانب بڑھ رہا ہے، دنیا کو اسے روکنا ہو گا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں عوامی مزاحمت کی کال کو ناکام بنانے کے لیے قتل عام کے منصوبے بنا رہا ہے۔امریکا کی غیر سرکاری تنظیم کا حوالہ دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جینو سائیڈ واچ نے الرٹ بہت سوچ سمجھ کر جاری کیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں صورتحال بہت بگڑ چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ وادی کے لوگ مجبوراً حالات اپنے کنٹرول میں لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دریں اثنا آزاد کشمیر میں ہزاروں مظاہرین نے مقبوضہ وادی کو آذاد کرانے کیلئے ریلی نکالی جبکہ پاکستان پر مقبوضہ کشمیر میں شہریوں کو جہاد پر جانے سے روکنے کیلئے دباؤ بڑھتا جارہا ہے تاہم آزاد کشمیر میں ہزاروں مظاہرین نے کشمیر میں مسلح جہدوجہد کیلئے ریلی نکالی ۔ آزاد کشمیر کے بازاروں اور مساجد میں جہاد کرنے کی اپیلوں میں تیزی آرہی ہے تاہم تجزیہ کاروں نے متنبہ کیا ہےکہ کسی بھی جنگجو سرگرمی کا اسلام آباد پر اُلٹا اثر پرسکتا ہے۔ مارچ میں شریک ایک شخص طارق اسماعیل نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر بھارت نے اپنا قبضہ نہیں چھوڑا تو ہم انشاء اللہ اپنا راستہ بندوقوں کے ذریعے نکالیں گے‘۔ 47سالہ محمد امجد نے کہا کہ ’میرے چھ بچے ہیں اور ان سب کو جہاد کیلئے بھیجوں گا ، انشاء اللہ ہمار امورال بلند ہوگا۔ اپنے شوہر کزن اور بھتیجوں کو کھو دینے والے ایک خاتون بلوری بیگم نے کہا کہ ’میں نے اپنے بچوں کو بڑھا کیا ہے اور انشاء اللہ میں بھی انہیں جہاد پر بھیجوں گی‘۔ سیکورٹی تجزیہ کار عامر رانا نے اےایف پی کو بتایا کہ ’اس نازک موڑ پر کسی تازہ جنگجو حملے کے پاکستان کیلئے شدید مضمرات ہوں گے‘۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ بھارت ’کسی موقع‘ کا انتظار کررہا ہے تاکہ پاکستان کا ستحصال کیا جاسکے۔

تازہ ترین