• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خندقیں، بیریئرز اور رکاوٹیں، سورہ بھارت کیلئے ’کشمیر کا غزہ‘ بن گیا

سرینگر (اے ایف پی) سرینگر کے علاقے سورہ میں قابض بھارتی فورسز کے داخلے کو روکنے کیلئے خندقیں کھود دی گئیں ، بیریئرز اور رکاوٹیں لگادیں گئیں اور اب یہ علاقہ بھارت کیلئے ’کشمیر کا غزہ ‘ بن گیا ہے ۔ محاصرے میں گھرے علاقہ مکینوں نے ٹن کی ٹوٹی پھوٹی شیٹوں ، لکڑی کے بڑے بڑے ٹکڑوں ، آئل کے ڈبوں اور کنکریٹ پلرز سے فصیلیں بنادیں اور علاقے میں داخلے کے واحد راستے پر بھی مقامی افراد کا پہرہ ہے۔ رات کے وقت داخلی راستے پر پہرہ دینے کیلئے رضاکارانہ طور پر خود پیش کرنے والے مقامی شہری مفید نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ قابض فورسز صرف ہماری لاشوں پر سورہ میں آسکتےہیں ، اپنی سرزمین کا ایک انچ بھی بھارت کو نہیں دیں گے ، جس طرح غزہ میں اسرائیل کیخلاف مزاحمت ہے اس طرح ہم بھی اپنے مادر وطن کیلئے پوری طاقت سے لڑیں گے۔ فرانسیسی خبر ایجنسی کے مطابق بھارت کے متنازع فیصلے اور لاکھوں مزید فوجی مقبوضہ کشمیر میں بھیجنے کے بعد مظاہرے ہوئے تاہم لوئر مڈل کلاس افراد سے تعلق رکھنے والا علاقہ سورہ سب سے آگے ہے ۔2ہزار گھروں پر مشتمل علاقے کو قابض فورسز نے تین اطراف سے گھیرا ہوا ہے اور مقامی معروف مسجد جیناب صاحب ہزاروں مظاہرین کیلئے اسمبلی پوائنٹ بن گئی ۔ ہر رات علاقہ مکین مشعلیں تھامے مارچ کرتے ہیں اور کشمیر کی آزادی اور ’گو انڈیا گو بیک‘ نعرے لگاتے ہیں ۔ قابض فورسز نے ہیلی کاپٹروں اور ڈرونز کی مدد سے علاقے میں تین بار گھسنے کی کوشش کی تاہم پتھروں ، نیزوں اور کلہاڑیوں سے لیس نوجوانوں نے قابض فورسز کو پیچھے دھکیل دیا۔

تازہ ترین