• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریلیف لینے کا ایک ہی راستہ، پی ٹی آئی میں شامل ہوں،تجزیہ کار

کراچی(جنگ نیوز)سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ ن لیگ ویڈیو عدالت میں نہیں لے جارہی کہ کہیں لینے کے دینے نہ پڑ جائیں، ریلیف حاصل کرنے کا ایک ہی راستہ پی ٹی آئی میں شامل ہونے یا اس کا اتحادی بننے کا ہے،حکومت نے عالمی عدالت انصاف جانے کا فیصلہ پہلے کرلیا وجہ اب ڈھونڈ رہی ہے،وزیراعظم ٹھیک سمجھتے ہیں کہ بھارت سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں،اگر بھارت سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں تو پھر عالمی اداروں اور ٹرمپ سے اپیلیں کیوں کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ریما عمر، محمل سرفراز، سلیم صافی، حفیظ اللہ نیازی اور ارشاد بھٹی نے جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان ابصاء کومل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔پہلے سوال نواز شریف کو ریلیف صرف اس صورت مل سکتا ہے اگر فریقین ویڈیو عدالت لے کر جائیں، مسلم لیگ ن کی ویڈیو عدالت میں نہ لے جانے کی وجہ کیا ہے؟ ریما عمر نے کہا کہ ن لیگی قیادت کی جج ارشد ملک کی ویڈیو سے لاتعلقی کا اظہار سمجھ نہیں آتا ہے،انہیں ڈر ہے کہ کہیں لینے کے دینے نہ پڑ جائیں ویڈیو میں جج قبول کر رہا ہے کہ میں نے بلیک میل ہو کر فیصلہ کیا، یہ عدلیہ کی آزادی پر سوال اٹھاتا ہے اس پر سپریم کورٹ کو فعال کردار ادا کرنا چاہئے تھا۔سلیم صافی کا کہنا تھا کہ ریلیف حاصل کرنے کا ایک ہی راستہ پی ٹی آئی میں شامل ہونے یا اس کا اتحادی بننے کا ہے۔ارشاد بھٹی نے کہا کہ چیف جسٹس کہہ رہے ہیں کہ جج کی ویڈیو نواز شریف کیلئے فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے کوئی درخواست تو کرے مگر ن لیگ ویڈیو عدالت میں لے جانے کیلئے تیار نہیں ہے۔محمل سرفراز کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آتا ن لیگ ایسا کیوں کررہی ہے، قانونی ماہرین کے مطابق ن لیگ ویڈیو عدالت میں لے جاکر صحیح ثابت کردے تو نواز شریف کی سزا ختم ہوسکتی ہے، کچھ لوگوں کا کہنا ہے ن لیگ بغیر ایڈٹ کی گئی ویڈیو نہیں دینا چاہتی، ممکن ہے ن لیگ ویڈیو کو اس وقت سیاسی فائدہ اٹھانے کیلئے استعمال کررہی ہو ۔حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ جج ارشد ملک کو جس ویڈیو پر بلیک میل کیا گیا وہ 2005ء میں بنی تھی، اس وقت بینظیر اور نواز شریف دونوں ہی پاکستان میں نہیں تھے تو وہ ویڈیو کس نے بنائی تھی۔

تازہ ترین