• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بینکاری جیسے انتہائی حساس نظام میں موبائل ایپ کی بے مثال کامیابی کے بعد اس ٹیکنالوجی سے تمام تر شعبہ ہائے زندگی خصوصاً عوامی محکموں سے تعلق رکھنے والے امور میں فائدہ اٹھانا عہدِ حاضر کا تقاضا ہے۔ نہ وقت کا ضیاع، نہ ٹرانسپورٹ کے بھاری بھرکم اخراجات اور سب سے بڑھ کر یہ کہ اس سے رشوت و بدعنوانی کے خاتمے میں مدد مل سکتی ہے۔ پنجاب حکومت نے موبائل ایپ کے ذریعے عوامی شکایات کے ازالے اور اداروں کی مانیٹرنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار نے متعلقہ اداروں کو موبائل ایپ تیار کرنے کی ہدایت کی ہے جس کی بدولت جمع ہونے والے ڈیٹا کی مدد سے ہر محکمے اور ادارے کے حوالے سے حکومت کو فیصلہ سازی اور مستقبل کا روڈ میپ متعین کرنے میں آسانی ہوگی اور معاملات میں شفافیت بھی آئے گی۔ متذکرہ نظام کا آغاز لاہور سے کیا جائے گا اور ابتدائی طور پر واسا، ایل ڈی اے، ایل ڈبلیو ایم سی اور پی ایچ اے کی کارکردگی مانیٹر کی جائے گی اس کے بعد مرحلہ وار اس نظام کو دیگر اداروں اور شہروں تک وسعت دی جائے گی۔ بلاشبہ حکومت پنجاب کا یہ اقدام ناگزیر اور دوررس نتائج کا حامل ہے۔ امید ہے کہ محکمہ مال، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، کورٹ کچہریوں، پولیس کے دفاتر، تعلیمی بورڈز اور سرکاری جامعات کو بھی جلد اس کے دائرہ کار میں لایا جائے گا۔ بعض نہایت اہمیت کے حامل عوامی محکمے وفاقی حکومت کے پاس ہیں جن میں ایف بی آر، بجلی، گیس وغیرہ سرفہرست ہیں ان محکموں میں جگہ جگہ سرخ فیتہ، بدعنوانی، رشوت، افسران تک عوام کی عدم رسائی جیسے مسائل موجود ہیں۔ حکومت کو اس بارے میں بھی غور کرنا چاہئے کیونکہ اس سے نہ صرف عوامی مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی بلکہ حکومت کو خود محاصل جمع کرنے میں بھی آسانی پیدا ہوگی۔ حکومت پنجاب کے اقدامات کی روشنی میں دوسرے صوبوں کو بھی اس طرف قدم بڑھانا چاہئے تاکہ ملک بھر میں یکسانیت پیدا ہو سکے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین