• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یو این سیکریٹری جنرل جنوبی ایشیا اور کشمیر آئیں، ہم سہولت دیں گے، شاہ محمود

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کو جنوبی ایشیا اور کشمیر کے دورے کی تجویز دے دی۔

شاہ محمود قریشی  اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے گفتگو کے بعد پریس کانفرنس کررہے ہیں


شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ٹیلیفونک گفتگو میں مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ اٹھایا اور کہا کہ اقوام متحدہ کو کشمیریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے میدان میں آنا ہوگا۔

انہوں نے نیوز کانفرنس سے خطاب میں پابندیوں کے باوجود سڑکوں پر آنے والے کشمیریوں کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ بھارتی فورسز نے کل کشمیری مظاہرین کو پیلٹ گنوں سے چھلنی کیا، مظاہرین کو آنسو گیس کی شیلنگ، تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ یواین سیکریٹری جنرل کو وزیراعظم عمران خان اور پاکستانیوں کے خدشات سے آگاہ کردیا ہے، جھوٹے اور جعلی آپریشن کا ذکر ہم بہت پہلے تحریری طورپر کرچکے ہیں، آج میں نے چوتھی بار، براہ راست سیکریٹری جنرل سے اس کا تذکرہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے میں نے کہا کہ انہیں جنوبی ایشیا اور کشمیر کا دورہ کرنا چاہیے، وہ جہاں جانا چاہیں، جس سے ملنا چاہیں ہم سہولت دیں گے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیا بھارت کا ’جمہوری‘ چہرہ دیکھ رہی ہے، آج اس کے جمہوری چہرے کا نقاب اتر گیا، اقوام متحدہ کو کشمیریوں کی زندگیاں بچانا ہوں گی۔

انہوں نے بتایا کہ سیکریٹری جنرل نے گفتگو میں کہا کہ وہ نریندر مودی سے مل رہے ہیں، یقیناً ان سے بات ہوگی، معاملے کے حل کے لیے اپنا کردار جاری رکھوں گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج بھی کچھ ڈیولپمنٹ ہوئی ہیں، مودی سرکار کے فاشسٹ رویے کا عملی مظاہرہ لوگوں نے سری نگر ایئرپورٹ پر دیکھا، راہول گاندھی کو سری نگر ایئر پورٹ پر گرفتار کرکے اگلی فلائٹ سے واپس بھیج دیا گیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ احتجاجی پریس کانفرنس کرنے والے گانگریسی رہنما کو بھی گرفتار کرلیا گیا، یہ مودی کے بھارت کا اصل چہرہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ٹیلی فون پر بات ہوئی ہے، سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں اقوام متحدہ کے اداروں کی بریفنگ پر سیکریٹری جنرل کا شکریہ ادا کیا۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو بتایا کہ سیکیورٹی کونسل کا اجلاس بروقت تھا، سیکیورٹی کونسل کی بند دروازوں کی گفتگو سے پیغام ملا کہ پرامن حل سب کی خواہش ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم سے تقاضا کیا جارہا ہے کہ پر امن طریقے سے آگے بڑھیں، دوسری طرف یہ صورتحال ہے کہ مسلسل کرفیو کا 20واں دن ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان مکمل طور پر 5 اگست کے اقدامات کو مسترد کر چکا ہے بلکہ تمام کشمیری بھی اس اقدام کو مسترد کرچکے ہیں جبکہ مسئلے کا تیسرا فریق منقسم رائے رکھتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کا عملی مظاہرہ سری نگر ایئر پورٹ پر آپ دیکھ چکے ہیں، نریندر مودی اپنوں کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں، وہ ہمارے ساتھ کہاں بیٹھیں گے؟ ان کے عزائم اور اراداے بالکل بے نقاب ہوچکے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ آج نیا انسانی بحران سر اٹھارہا ہے، اقوام متحدہ کو فی الفور آگے بڑھنا چاہیے، کشمیری جانوں کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری اقوام متحدہ سے توقع ہے کہ وہ ڈیموگرافک چینج کے راستے میں رکاوٹ بنیں گے، وہ مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھانے کی کوششیں تیز کریں گے-

شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ یواین سیکریٹری جنرل سے کہا کہ پی فائیو کی لیڈر شپ کو صورتحال کی نزاکت سے آگاہ کریں، سیکیورٹی کونسل کو پتہ ہونا چاہیے کہ صورتحال کیا بن رہی ہے۔

تازہ ترین