وفاقی وزیرِ داخلہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں اگر مولانا فضل الرحمٰن نے اسلام آباد کی طرف پیش قدمی کی تو عوام انہیں خود ہی روک لیں گے۔
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’جرگہ‘ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ کنٹینر اور پانی فراہم کرنے والی بات صرف ان لوگوں سے متعلق ہے جو شیشے نہ توڑیں۔
اعجاز شاہ نے کہا کہ قومی املاک کو نقصان پہنچایا گیا تو چھترول ہو گی، عمران خان نے کنٹینر اور پانی پُرامن دھرنے والوں کو دینے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پراپرٹی کو نقصان نہ پہنچائیں، بلکہ قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج کریں، پُرامن طریقے سے آنے والوں کو خوش آمدید کہیں گے۔
وفاقی وزیرِ داخلہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم کہتے ہیں کہ یہ آئیں، یہ اپنی موت خود مریں گے، انہیں عوام خود روکیں گے، مولانا اور دیگر اٹک بھی کراس نہیں کر سکیں گے۔
اعجاز شاہ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بھارت کے ساتھ تجارت بند کر دی ہے، سفارتی تعلقات میں کمی لائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی پروا نہیں کی، وہ مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ کر رہا ہے اس کے نتائج تباہ کن ہوں گے۔
وزیرِ داخلہ نے کہا کہ وہ زمانہ چلا گیا جب 2 ملک جنگ لڑتے تھے، باقی ممالک سائیڈ میں تالیاں بجاتے تھے، سلامتی کونسل میں مقبوضہ کشمیر کو زیرِ بحث لایا گیا، یہ بھارت کے لیے دھچکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یقین سے کہتا ہوں کہ مسلم امہ کشمیریوں کے ساتھ ہے، ہم ایٹمی طاقت ہیں، اس لیے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ فلیش پوائنٹ پر ہیں۔
اعجاز شاہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ مودی نے 2 ارب انسانوں کی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے، ہماری حکومت کشمیریوں کو مایوس نہیں کرے گی۔