• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

کھارے پانی کو پینے کے قابل بنانے والا لکڑی سے بنا فلٹر

پوری دنیا میں صاف پانی حاصل کرنا ایک اہم مسئلہ بنا ہوا ہے ۔اس مسئلے کو حل کرنے کے لیےماہرین متعد د ایجادات بھی کررہے ہیں۔حال ہی میں نیو جرسی میں واقع پر نسٹن یونیورسٹی کے سائنس دانوں نےسادہ لکڑی کی پرت کو بطور فلٹر استعمال کیا ہے یونیورسٹی کے ماہر جیسن رین کے مطابق نمک کھارے پانی کو پینے کے قابل بنانے کے روایتی نظاموں میں توانائی ،بڑا سسٹم اور خاص آلات کی ضرورت ہوتی ہے ۔لیکن اب ماہرین نےاس کا حل ایک خاص طر ح کی لکڑی ’’امریکن بیس ووڈ ‘‘ کی شکل میں نکالاہے ۔اس لکڑی کو امریکی ترنج بھی کہا جا تا ہے ،جس کے مسام نمک کو روک لیتے ہیں اور پانی کو گزر نے دیتے ہیں ،اس طر ح پانی کی کڑواہٹ ختم ہوجاتی ہے ۔اس لکڑی سے بنی جھلی سمندری پانی کو پینے کے قابل بنا دیتی ہے ۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ جھلی دار پانی کے فلٹر عام طور پر کسی پولیمر سے بنائے جاتے ہیں جن میں موجود باریک سوراخ پانی گزرنے دیتے ہیں اور نمکیات روک لیتے ہیں لیکن اس کے لیے بلند پریشر کا پمپ در کار ہوتا ہےجوہر جگہ کارآمد نہیں ہوتا لیکن اس خاص لکڑی کی باریک چھال پر یہ کام کرسکتا ہے۔جیسن رین اوران کے ساتھیوں نے لکڑی کا پتلا ٹکڑا کاٹا اور اسے ایک کیمیائی طر یقے سے گزارا ،جس کے بعد اس کے سوراخ مزید کھل گئے اور پانی زیادہ پھسلنے لگا ۔چھال کا دوسرا حصہ گر م کیا گیا تا کہ دوسری جانب کا پانی بخارات بن کر اُڑ جائے ۔اس طر یقے سے باآسانی تازہ ٹھنڈا اور میٹھا پانی حاصل ہوتا ہے ۔سادہ نظا م کی بدولت پانی کو بخارات بنانے کے لیے زیادہ حرارت کی ضرورت نہیں ہوتی ۔ ابتداء میں ایک مربع میٹر چوڑی لکڑی کی چادر سے فی گھنٹہ 20 لیٹر پانی فلٹر کیا جاسکتا ہے ۔اس فلٹر کی موٹائی ایک مائیکرو میٹر ہے اور اس کا باقی نظام بھی اسی کے ساتھ جڑا ہوا ہے ۔

تازہ ترین
تازہ ترین