راولپنڈی(اپنے رپورٹر سے) راولپنڈی میں اگست کے مہینے میں نو سال بعد ڈینگی کے مریضوں کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ۔پیر کو کنفرم مریضوں کی تعداد247ہو گئی۔گزشتہ نو برسوں میں ڈینگی کی صورتحال اتنی خراب نہیں ہوئی۔ڈینگی سے ہلاکتوں کے بارے میں بھی متضاد آراء ہیں۔متاثرہ علاقوں میں جنازے بڑھے ہیں اور مقامی لوگ دعوی بھی کرتے ہیں لیکن انتظامی طور پر ان کی تصدیق نہیں ہوتی۔ ذرائع کے مطابق 2010میں ڈینگی کی صورتحال اگست کے مہینے میں خراب ہوئی تھی۔ذرائع کے مطابق اس وقت لگ بھگ2ہزار سینٹری پٹرول کام کررہےہیں جن کو فی کس20ہزار روپے ادائیگی ہورہی ہےلیکن گرائونڈ پر کوئی کام نہیں ہوا۔ذرائع کا دعویٰ ہےکہ انسداد ڈینگی کیلئے دوائی ڈیلٹا میتھرین جولائی میں راولپنڈی کو ملی حالانکہ یہ دوافروری اپریل سے استعمال میں آنا شرو ع ہوجاتی ہے۔اس وقت سب سے متاثرہ علاقے ڈھوک منشی بالخوص گلبہارکالونی اور ائرپورٹ ہائوسنگ سوسائٹی سمیت اردگرد کے علاقے ہیں۔جہاں صفائی اور سینی ٹیشن کے ناقص انتظامات نے ڈینگی کو پھلنے پھولنے کا موقع فراہم کیا رہی سہی کسر سرکار ی محکموں نے سب اچھا کی رپورٹ دے کر پوری کردی ۔جس کی نشاندہی راولپنڈی سے چیف سیکرٹری پنجاب کو بھجوائے جانے والے مراسلے میں بھی کی گئی۔ڈھوک منشی سے بیک وقت سو کے قریب مریض اکھٹے آنے کے بعد سرکار ی محکموں نے ہوش سنبھالا۔