پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال کا کہنا ہے کہ عمران خان میں ہٹلر کی تمام خصوصیات ہیں تاہم اُنہیں پاکستان کا ہٹلر نہیں بننے دیں گے۔
احسن اقبال نے اسلام آباد میں ن لیگی ترجمان مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب جج رانا ثناء اللّٰہ کے خلاف مقدمے کا فیصلہ سنانے لگے تھے تو اُنہیں واٹس ایپ کے ذریعے تبدیل کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بیک جنبشِ قلم ن لیگ کے رہنماؤں کے خلاف مقدمات سننے والے تمام ججز کو بھی بدل کرحکومت نے عدالتی نظام پر شب خون مارا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ آئین میں آزاد عدلیہ کے کاموں میں ایگزیکٹو کی مداخلت کو ممنوع قرار دیا گیا ہے، اس وار نے نظامِ انصاف پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی نظریں چیف جسٹس سپریم کورٹ پر لگی ہوئی ہیں، امید کرتے ہیں کہ چیف جسٹس نوٹس لے کر اِسے کالعدم قرار دیں گے۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ ملک میں مالیاتی خسارہ گزشتہ 30 سالہ تاریخ کی بلند ترین سطح 8.9 فیصد پر پہنچ چکا ہے، موجودہ حکومت پاکستان کی کرپٹ ترین حکومت ہے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے یہ بھی کہا کہ ججز کی ایگزیکٹوز سے ملاقات کی اجازت نہیں ہوتی، مبینہ خفیہ ملاقات پر سخت تشویش ہے۔
اس موقع پر مریم اورنگزیب نے کہا کہ جج نے خود واٹس ایپ پر تبدیلی کا کہا، بتایا جائے کہ رات کو سینئر جج وفاقی وزیرِ قانون سے کشمیر ہاؤس میں کیوں ملے؟
انہوں نے کہا کہ جج کی طرف سے ویڈیو ثبوت مانگنے پر پراسیکیوٹر نے ایک گھنٹے کا وقت مانگا اور اس دوران جج کو واٹس ایپ پر تبدیل کر دیا گیا۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان اور صدر ڈاکٹر عارف علوی فارن فنڈنگ کیس میں مطلوب ہیں، جبکہ وہی الیکشن کمیشن کے ارکان کی تعیناتی کر رہے ہیں۔
ترجمان نے یہ بھی کہا کہ سلیکٹڈ فاشسٹ وزیر اعظم عمران خان سے کوئی توقع نہیں ہے، انہیں ملک پر مسلط کیا گیا ہے۔