• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسئلہ کشمیر کا درمیانی راستہ نکلتا ہے تو ہمیں دروازہ بند نہیں کرنا چاہئے، شیخ رشید

کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے جیو نیوز کے پروگرام ”جرگہ“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل ہوتا دیکھ رہا ہوں لیکن اس کی جغرافیائی صورتحال کیا ہوگی، کشمیر آزادی کی طرف بڑھے گا کس شکل میں بڑھے گا یہ کہنا قبل از وقت ہوگا، مسئلہ کشمیر کے حل کا کوئی درمیانی راستہ نکلتا ہے لیکن اس سے کشمیریوں کو آزادی ملتی ہے تو ہمیں گفتگو کا دروازہ بند نہیں کرنا چاہئے، آصف زرداری سے متعلق پرامید ہوں درمیانی راستہ نکلنے جارہا ہے، آصف زرداری کے دوست ایک درمیانی راستے سے پیسے دینے کیلئے تیار ہوگئے ہیں، نواز شریف مر جائے گا لیکن پیسے نہیں دے گا، نواز شریف پیسے نہیں دے گا تو اسی سال نئی ن لیگ جنم لے گی، دیکھنا ہوگا کہ اس پارٹی کی قیادت شہباز شریف کرتا ہے یا چوہدری نثار کرتا ہے، پاکستان جنگ نہیں چاہتا، میں گریجویشن کے بعد بھی گراؤنڈز میں سلیپرز کھول کر بیٹھا ہوتا تھا، اس وقت قمر جاوید باجوہ ہمارے کالج میں اسلامی جمعیت طلبہ کے فعال رکن تھے۔ میزبان سلیم صافی کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ہندوستان نے دو بڑی غلطیاں کی ہیں پہلی غلطی ایٹمی دھماکا کرنا اور دوسری مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر نا ہے، کشمیر پر مودی فاشسٹ کی اسٹڈی غلط ہونے جارہی ہے، اگر کوئی سمجھتا ہے کہ کشمیری ہمارے کہنے پر جدوجہد آزادی میں فرق لاسکتے ہیں تو یہ ان کی بھول ہے، مودی کو ایوارڈ دینے والے پیٹرول پمپس ہیں ان کی کیا جغرافیائی حیثیتیں ہیں، کل گوادر پورٹ کھڑا ہوجائے تو وہاں اللہ ہوہوگا، گوادر پورٹ میں 300جہاز کھڑے ہوسکتے ہیں چاہ بہار میں صرف ایک جہاز کھڑا ہوسکتا ہے، پاکستان آئل ریفائنری بنالے تو مشرق وسطیٰ کی اہمیت میں فرق پڑجائے گا۔ شیخ رشید نے کہا کہ مودی نے کشمیر میں جو کیا وہ سمجھتا تھا کہ یہ نواز شریف کی سوچ ہے ،اسے نہیں پتا تھا یہاں اب عمران خان ہے،جنگ کیلئے نومبر دسمبر کا ٹائم اس لئے دیا کہ 27اکتوبر تک عمران خان ہوگا، مودی کے اقدام کے بعد ہندوستان کے مسلمانوں میں بھی لہر پیدا ہورہی ہے، مودی کشمیر کے ساتھ لاہور اور سیالکوٹ پر بھی حملہ کرسکتا ہے، پاکستان کے پاس ہندوستان سے اسمارٹ ایٹمی جنگ کے علاوہ گنجائش نہیں ، پاکستان جہادی تنظیموں کو سپورٹ نہیں کرے گا لیکن کشمیر کے اندر سے تحریک اٹھتی ہے تو اسے سپورٹ کریں گے، پاکستان کی پالیسی ہے کہ یہاں سے کوئی جہادی نہیں جائے گا۔ شیخ رشید نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کو ملک میں عزت ملی حالانکہ یہ وہی لوگ ہیں جو پاکستان بنانے کے مخالف تھے، مولانا فضل الرحمن کو احتجاج کی کال دیتے دیتے ایک سال گزر گیا اگلا سال بھی گزر جائے گا، پیپلز پارٹی اور ن لیگ مولانا فضل الرحمن کو قبول نہیں کررہے ہیں، جب تک میں کابینہ میں ہوں کوئی شخص مدرسوں کی جانب بری آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، مولانا فضل الرحمن اسلام کے بجائے اسلام آباد کی سیاست چمکانے کیلئے مدرسوں کو قربانی کا بکرا بنائے گا تو میں خود مدرسوں میں جاؤں گا۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میرے اس انٹرویو کے بعد آصف زرداری کی طرف سے اچھی خبریں سنیں گے، آصف زرداری نے اکیلے نہیں کھایا دوستوں کو بھی کھلایا ہے، وہ لوگ بیچ میں پڑگئے ہیں پُرامید ہوں درمیانی راستہ نکلنے جارہا ہے، آصف زرداری کے دوست ایک درمیانی راستے سے پیسے دینے کیلئے تیار ہوگئے ہیں، ان کے دوست چاہتے ہیں کہ ایک درمیانی درجہ کا بجٹ ہوجائے، ان کی جائیدادیں قرق ہوجائیں اتنے ہی پیسے یہ جمع کرادیں تو کوئی حرج نہیں ہے، نواز شریف مر جائے گا لیکن پیسے نہیں دے گا، نواز شریف پیسے نہیں دے گا تو اسی سال نئی ن لیگ جنم لے گی، دیکھنا ہوگا کہ اس پارٹی کی قیادت شہباز شریف کرتا ہے یا چوہدری نثار کرتا ہے، عمران خان این آر او نہیں کرے گا انہیں پیسے دینے پڑیں گے۔ شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان کا بڑے سے بڑا مخالف بھی اسے کرپٹ نہیں کہہ سکتا ہے، جہانگیر ترین کی صلاحیتیں استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، میں ایک سیٹ کا آدمی ہوں مجھے چیف بھی ون مین آرمی کہتا ہے، میں نے پنڈی میں ایک سال میں تیسری یونیورسٹی دیدی ہے ، نالہ لئی دے رہا ہوں اور عمران خان سے ایم ایل ون لے کر دوں گا، عمران خان آخری آپشن ہے پانچ سال پورے کرے گا، شاہ محمود قریشی بہت اچھے وزیر خارجہ ہیں یہ کافی ہے، مجھے شوگر مافیا نے دھمکی دی کہ شیخ رشید ہم تیری سیاست ختم کردیں گے، عمران خان نے مجھے دو دفعہ وزارت اطلاعات کیلئے کہا لیکن میں انٹرنیٹ کا آدمی نہیں ہوں۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان کشمیر پر مودی کی حماقت کا پورا فائدہ اٹھائے گا، مودی کہتا ہے 1947ء میں پاکستان ہندوستان ایک ہی ملک تھے ، مودی کو پیغام دیناچاہتا ہوں کہ ہندوستان میں 22پاکستان بنادوں گا۔لندن میں انیل مسرت کے پاس جانے سے متعلق سوال پرشیخ رشید کا کہنا تھا کہ برطانیہ لارڈ نذیر کی دعوت پر گیا تھا، میں نے مانچسٹر میں زبردست جلسے کیے، وہاں لارڈ نذیر اور مقامی پی ٹی آئی کا مسئلہ پیدا ہوگیا تھا، لارڈ نذیر کا مہمان تھا لیکن پی ٹی آئی کو خفا نہیں کرنا چاہتا تھا، انیل مسرت میرا نہیں عمران خان کا دوست ہے، انیل مسرت چاہتا ہے کہ اسے اہمیت ملے، پاکستانی قوم چینیوں کے ساتھ کھڑی ہے، امریکا کے ساتھ نیک خواہشات رکھتی ہے لیکن اعتبار نہیں رکھتی، چین نے خود پاکستان کو امریکا سے بات چیت کرنے کیلئے کہا، میں گریجویشن کے بعد بھی گراؤنڈز میں سلیپرز کھول کر بیٹھا ہوتا تھا، اس وقت قمر جاوید باجوہ ہمارے کالج میں اسلامی جمعیت طلبہ کے فعال رکن تھے۔

تازہ ترین