اولمپکس کوالی فائر 2020ء کے لئے قومی ہاکی ٹیم کو کس ٹیم کیساتھ مقابلہ کرنا ہے، ابھی اس بات کا فیصلہ ہونا باقی ہے،دوسری جانب لاہور میں اس وقت قومی ہاکی ٹیم کا کیمپ جاری ہے، جہاں کیمپ کے لئے بلائے گئے ، سلیکشن کمیٹی کے آدھے درجن کھلاڑیوں کو ہیڈ کوچ اولمپئین خواجہ جنید کی خواہش پر تبدیل کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اولمپئین منظور جونئیر کی سلیکشن کمیٹی نے قومی ہاکی کیمپ میں زیادہ تر ان کھلاڑیوں کو بلایا،جنھوں نے 62ویں قومی ہاکی چیمئین شپ میں شرکت کی تھی۔
چھ رکنی سلیکشن کمیٹی کی طرف سے تربیتی کیمپ کے لئے منتخب کئے گئے کھلاڑیوں میں تجربے کار رائٹ آوٹ عمر بھٹہ ،لیفٹ ہاف تصور عباس،گول کیپر مظہر عباس،نوہیز، جونٹی اور سینٹر ہاف غضنفر عباس کو نظر انداز کر دیا گیا تھا، جنھیں ہیڈ کوچ اولمپئین خواجہ جنید نے کیمپ میں طلب کر کے اولمپئین منظور جونئیر کی سلیکشن کمیٹی کے منتخب کھلاڑیوں میں سے کئی کھلاڑیوں کو یہ کہہ کر گھر بھیج دیا ہے کہ ابھی ان کھلاڑیوں کو اپنے کھیل کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب 28اکتوبر 1958ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہونے والے اولمپئین منظور جونئیر جن کی قیادت میں پاکستان نے 1984ء میں لاس اینجلس اولمپک میں گولڈ میڈل جیتا تھا، بطور چیف سلیکٹر ہاکی کے حلقوں میں سخت تنقید کی زد میں ہیں۔
چھ ارکان پر مشتمل قومی سلیکشن کمیٹی میں اولمپئین ایاز محمود ،اولمپئین وسیم فیروز،اولمپئین خالد حمید،اولمپئین کلیم اللہ اور اولمپئین ناصر علی کی موجودگی میں ٹیم مینجمنٹ کے سامنے بطور چیف سلیکٹر اولمپئین منظور جونئیر کا پیچھے ہٹ جانا سوالات اٹھا رہا ہے؟
اولمپئین منظور جونئیر ماضی میں ہاکی فیڈریشن پر سخت تنقید کرتے رہے ہیں ، تاہم اب فیڈریشن کا حصہ بننے کے بعد وہ خود ہدف تنقید بنے ہوئے ہیں, قومی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان رضوان سینئر نے تاحال کیمپ میں رپورٹ نہیں کی، جب کہ راشد اور فرید لیگ ہاکی کے لئے ہالینڈ میں موجود ہیں۔
موجودہ ہاکی ٹیم کے اہم کھلاڑیوں میں حماد بٹ، ابوبکر، عتیق،اسفر،شان اور ارشاد قابل ذکر ہیں۔