کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کیساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سعودی اور یو اے ای قیادت کو کشمیر کی صورتحال پر اعتماد میں لیا گیا ہے،سابق وزیرخزانہ حفیظ پاشا نے کہا کہ آخری کوارٹر میں ٹیکس ریونیو میں 55فیصد اضافہ دکھانا ہوگا، ایک لوئر ٹارگٹ میں ہی دس فیصد کا شارٹ فال نظر آرہا ہے، ایف بی آر کے ریونیوز ٹارگٹ کا حصول ناممکن سا ہوگیا ہے، تجارتی خسارہ 70فیصد کم ہوا ہے لیکن باہر سے پیسہ آنے میں کمی آگئی ہے، بیرونی سرمایہ کاری نہ ہونے کے برابر ہے،میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات کے تناظر میں سعودی اور یو اے ای وزرائے خارجہ کے دورے بہت اہم ہیں۔راولپنڈی کی رہائشی 26سالہ لڑکی نازو خان جائیداد کے تنازع کی وجہ سے اپنے ہی خاندان کے لوگوں سے خوفزدہ ہو کر چھپنے پر مجبور ہے۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہاس وقت بھارت کے ساتھ مذاکرات کا ماحول نہیں ہے، مقبوضہ کشمیر میں جو صورتحال ہے اس میں بھارت سے کیوں مذاکرات کیے جائیں گے، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ پاکستان کے تعلقات ہیں اور رہیں گے، سعودی اور یو اے ای قیادت کو کشمیر کی صورتحال پر اعتماد میں لیا گیا ہے، سعودی وزیر خارجہ سے ٹیلیفون پر مفصل گفتگو ہوئی ،سعودی اور یو اے ای وزرائے خارجہ کے سامنے کشمیر کی صورتحال رکھی جائے گی، اپنی گزارشات سعودی، یو اے ای وزرائے خارجہ کے سامنے رکھیں گے ،دونوں وزرائے خارجہ سے کشمیر کے مسئلہ پر کردار ادا کرنے اور کشمیر میں ظلم و بربریت کیخلاف آواز بلند کرنے میں مدد مانگیں گے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ موجودہ ماحول بھارت کے ساتھ بیٹھنے کا نہیں ہے، بامعنی نشست کیلئے اقوام متحدہ یا کسی تیسرے فریق کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، بھارت کے ساتھ بیٹھنے سے کچھ حاصل ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے، بھارت کو باہمی مذاکرات کیلئے ایک سال کہتے رہے لیکن وہ تیار نہیں تھے، ہم سمجھتے تھے الیکشن کے بعد مذاکرات کی صورتحال بنے گی ،الیکشن کے بعدبھارت نے یکطرفہ اقدامات کیے اور یو این چارٹر اور سیکیورٹی کونسل کو روند ڈالا، سعودی و یو اے ای وزرائے خارجہ کے سامنے اپنی گزارشات پیش کروں گا اور ان کا موقف سنوں گا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ لندن میں کشمیریوں کے حق میں تاریخی مظاہرہ ہوا ہے، وہاں مہاتما گاندھی کے مجسمے کے ہاتھ میں کشمیر کا جھنڈا لٹکادیا گیا ہے، ماضی بعید میں بھی لندن کی سڑکوں پر ایسا مظاہرہ نہیں ہوا ہے، بھارت کو مظلوم کشمیریوں کی آہوں سے ناکامیاں ہورہی ہیں، بھارت نے سلامتی کونسل کا اجلاس روکنے اور یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر پر بحث ایجنڈے سے حذف کرنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا مگر ناکام ہوگیا، بھارت میں بات کشمیر تک محدود نہیں رہی آسام تک پہنچ گئی ہے، آسام میں نسل کشی کا آغاز ہوگیا ہے بیس لاکھ لوگوں کی شہریت ختم کردی گئی ہے۔