• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

شہباز گل خود کو وزیر اعلیٰ سمجھتے تھے،ان کیخلاف لاوا کئی ماہ سے پک رہا تھا

کراچی(ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان ‘میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے اینکر پرسن و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے سابق ترجمان شہباز گل کو ہٹائے جانے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ عثمان بزدار کا خیال تھا کہ ان کے خلاف مہم یا افواہوں میں شہباز گل کا ہاتھ ہے۔

شہباز گل جب یہ بیان دے رہے تھے کہ جس کو عثمان بزدار کی شکل پسند نہیں وہ تحریک انصاف چھوڑ دے تو اس سے پہلے وہ وزیراعظم کو کہہ چکے تھے کہ عثمان بزدار کے ساتھ میرا کام کرنا مشکل اور ان کا دفاع کرنا مشکل تر ہے، شہباز گل سمجھتے تھے کہ پنجاب کو عثمان بزدار کے ذریعے نہیں چلایا جاسکتا لیکن چونکہ عمران خان نے کہا کہ آپ کو وزیراعلیٰ کو ڈیفنڈ کرنا ہے۔

شہباز گل نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا


میری معلومات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز گل سے بالکل بھی مطمئن نہیں تھے انہوں نے خود اسلام آباد جاکر وزیراعظم سے بات کی کہ شہباز گل کو ہٹانا چاہتا ہوں۔

شہباز گل کے حوالے سے جیو نیوز لاہور کے بیورو چیف رئیس انصاری کا کہنا تھا کہ شہباز گل کے خلاف لاوا پچھلے چھ سات ماہ سے پک رہا تھاایسی خبریں ہیں کہ یہ اپنے آپ کو وزیراعلیٰ سمجھتے تھے مارچ میں ایک نوٹیفکیشن جاری ہوا جس سے یہ مسائل کھڑے ہونا شروع ہوئے۔

انہوں نے وزیراعلیٰ کے سیکرٹری سے نوٹیفکیشن کروایا کہ شہباز گل پنجاب کے تمام محکموں میں چھاپہ مارنے کے مجاز ہوں گے اور تقریباً وزیر اعلیٰ کا کام کریں گے۔

وزیراعلیٰ کو جب پتہ چلا تو انہوں نے اپنے سیکرٹری کو تبدیل کیا اور ایجوکیشن میں بھیج دیا شہباز گل نے جمعہ کو جب ٹوئٹ کیا تو اُس سے پہلے ان کو ہٹانے کے لئے لیٹر جاری ہو چکا تھا۔

وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر شعیب نے وزیراعلیٰ کے حکم سے ایک لیٹر جاری کیا اس کو ڈی نوٹیفائی کر دیا جائے۔

اس کے بعد عثمان بزدار روانہ ہوگئے ابھی وہ ایئرپورٹ جارہے تھے کہ انہوں نے استعفیٰ لکھ کر دیا جب استعفیٰ لکھنا شروع کیا تھا تو انہوں نے بارہ ستمبر تاریخ ڈالی۔

اس پر انہوں نے کہا کہ آج بارہ نہیں ہے تیز آدمی ہیں کوشش کی کہ بارہ تاریخ ڈل جائے تو پھر اسے ٹمپر کر کے تیرہ کر دیا گیا پھر انہوں نے ٹوئٹ شروع کیے کہ استعفیٰ دے چکا تھا۔

لیٹر ہمیں ہماری سورس سے ملا جس میں لکھا کہ انہیں ڈی نوٹیفائی کر دیا جائے اور یہ آج کی بات نہیں ہے یہ بات عمران خان تک بھی چلی گئی۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے قریبی ذرائع سے ہماری بات ہوئی ہے عثمان بزدار جب عمرے سے واپس آئیں گے تو کابینہ میں بڑی تبدیلیاں ہوں گی بیوروکریسی اور پولیس میں بھی ہوں گی۔

اس بارے میں عمران خان سے ان کی تفصیل سے بات ہوچکی ہے کہ کئی وزیر صرف سازش کرتے رہتے ہیں کہ وزیراعلیٰ بن جائیں وہ وزیر بھی عہدے پر نہیں رہیں گے اور بہت سے وزیروں کو بار بار موقع دیا گیا ہے کام کرنے کا لیکن ان کی کارکردگی ٹھیک نہیں ہے جو تحریک انصاف کا ویژن ہے اس کے مطابق کام نہیں کر رہے جس کی وجہ سے کئی وزیر اپنے عہدوں سے فارغ ہوجائیں گے ۔

پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری منظور نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے مطالبات کو پیپلز پارٹی سپورٹ کرتی ہے لیکن تحریک اور دھرنے میں فرق ہوتا ہے ہمارا یہ کہنا ہے کہ دھرنے سے آگے جا کر کیا ہوگا اگر تو پورا ملک بند ہوجاتا ہے تو یہ حکومت جاسکتی ہے لیکن اگر صرف اسلام آباد میں دھرنا دے کر بیٹھ جائیں جیسے عمران خان بیٹھے ہوئے تھے اُس سے کیا فرق پڑا لیکن ہو سکتا ہے کسی اسٹیج پر آکر مومینٹم بنے تو پھر ساری تحریک اکٹھی ہوجائے۔

مسلم لیگ نون کے رہنما محمد زبیر نے کہا کہ ایسا نہ ہو کہ فضل الرحمن کے اہداف کچھ اور ہوں جیسے وہ پہلے دن چاہتے تھے ہم اسمبلیوں میں ہی نہ جائیں اس وقت فضا اتنی خراب ہے ہم سمجھتے ہیں یہ صورتحال بہت غیر مستحکم ہوتی چلی جائے گی،نواز شریف ہمارے لیڈر ہیں وہ چاہتے ہیں ہم مولانا فضل الرحمن کے دھرنے میں شریک ہوں پارٹی میٹنگ بلائی گئی ہے اس میں حتمی فیصلہ ہو گا۔

شہزاد اقبال نے کہا کہ پچھلے چند دنوں سے خبریں آرہی تھیں کہ پنجاب میں کوئی بڑی تبدیلی آسکتی ہے افواہیں یہ بھی تھیں کہ شاید یہ تبدیلی عثمان بزدار کی شکل میں ہو لیکن اُن کے ترجمان کو فارغ کر دیا گیا ہے اور عثمان بزدار کے مشیر عون چوہدری کو بھی ہٹا دیا گیا ہے قیاس آرئیاں جاری ہیں کہ عثمان بزدار کی پوزیشن اس وقت محفوظ ہے یا نہیں ہے۔

جب کہ شہباز گل نے حال ہی میں کہا کہ عثمان بزدار کی شکل جس کو پسند نہیں وہ تحریک انصاف سے چلا جائے۔

شہباز گل نے ٹوئٹ بھی کیا تھا کہ میں نے بڑا فیصلہ کرلیا ہے وہ یہ ظاہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ انہوں نے استعفیٰ دیا ہے لیکن دوسری طرف پنجاب گورنمنٹ کے نوٹیفکیشن کے مطابق عثمان بزدار کے ترجمان کو ڈی نوٹیفائی کیا جاتا ہے کیا۔

اس حوالے سے جیو نیوز لاہور کے بیورو چیف رئیس انصاری کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار نے شہباز گل کو ہٹایا ہے جب انہوں نے یہ ٹوئٹ کیا تھا اُس سے پہلے ان کے بارے میں ہٹانے کے لئے لیٹر جاری ہوچکا تھا جب ٹوئٹ کیا گیا اس وقت یہ ریزائن دے چکے تھے ۔

تازہ ترین