• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان مخالفین کی ہماری صفوں میں کوئی جگہ نہیں، چوہدری قربان

لوٹن (شہزاد علی) کوآرڈینیٹر کشمیر سالیڈیرٹی کمپین لوٹن اور لوٹن اسلامک کلچرل سوسائٹی لوٹن سنٹرل ماسک کے سنئیر رہنما حاجی چوہدری محمد قربان نے کہا ہے برطانیہ میں کشمیریوں کی صفوں میں بعض پاکستان دشمن عناصر احسان فراموشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیر پاکستان اور افواج پاکستان کے خلاف بدگمانیاں پیدا کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ وہ یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ایسے عناصر کا مین سٹریم پاکستانی کشمیری کمیونٹی سے کوئی تعلق نہیں کمیونٹی کے باشعور افراد پاکستانی عوام افواج پاکستان کی کشمیر کاز سے کمٹمنٹ کے تہہ دل سے معترف ہیں انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ لوٹن سے مرکزی سطح پر 3 ستمبر لندن مارچ کے لیے کشمیر پر جو مظاہرے مساجد اور مدارس کے زیر اہتمام ترتیب دئیے گئے تھے اس حوالے پالیسی بنائی گئی تھی کہ ان میں پاکستان مخالف افراد کو شمولیت کو اپنی صفوں میں گھسنے کی اجازت نہیں دیں گے ہم اس پالیسی کو آیندہ بھی جاری رکھیں گے اس متعلق مذہبی اداروں نے قومی اور ملی تقاضوں کے مطابق پالیسی بنائی ہے ۔انہوں نے کہا بھارت اور پاکستان کے کردار میں کوئی مماثلت نہیں کشمیر پر بھارتی افواج کی موجودگی غاصبانہ نوعیت کی ہے بھارت کشمیر پر بزور بندوق قبضہ جمائے بیٹھا ہے جب کہ افواج پاکستان اور حکومت پاکستان کشمیریوں کی پشت بان ہیں اس تناظر میں بھارت کے ساتھ پاکستان کو کشمیر پر یکساں قرار دینے والے احسان فراموش لوگ ہیں یہ لوگ آزادئ کشمیر سے کسی بھی طور مخلص نہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کشمیری پاکستانی کمیونٹی کو باہم مل کر بھارت کے حالیہ اقدامات کے خلاف تحریک کو منظم کرنا ہے لیکن بعض لوگ پاکستان کشمیر دشمن ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم الحاق پاکستان کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ہمارے اسلاف نے کشمیر کے پاکستان سے الحاق کا فیصلہ تدبر غورو فکر اور نہایت سوچ سمجھ کر قیام پاکستان سے بھی قبل ایک قرارداد کے زریعے نظریاتی بنیادوں پر کیا تھا اور آج بھارت کے اندر اور کشمیر میں مسلمانوں پر جو ظلم و جبر ڈھایا جا رہا ہے یہ حالات ثابت کرتے ہیں کہ کشمیری اکابرین نے الحاق پاکستان کا فیصلہ کرکے ہمارے لیے درست راستہ متعین کردیا تھا ، انہوں نے کہا کہ قوم کی نظریں اس وقت وزیراعظم عمران خان پر لگی ہیں۔ ہم دعا گو ہیں کہ 27ستمبر کو عمران خان کامیاب ہوں اور کشمیری عوام کے مصائب ختم ہو سکیں ۔ وزیراعظم سے سیاسی اختلاف کیا جاسکتا ہے لیکن کشمیر کا سفیر قرار دے کر انہوں نے کشمیری عوام کے دل جیت لیے ۔
تازہ ترین