اسلام آباد(نمائندہ جنگ) چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے کہا ہے کہ مدارس اور اسکولوں میں جدید ٹیکنالوجی نہ ہوتو بہت پیچھے رہ جائینگے،مصنوعی ذہانت کے ذریعے انٹیلی جنٹ کورٹس قائم کررہےہیں، پرانے عدالتی فیصلے ڈھونڈنے میں آسانی ہوگی، ہم نے عدالتی نظام میں جدید ویب سائٹ سمیت جدید ٹیکنالوجی متعارف کرائی ہے، ای کورٹ سے وکلا اور سائلین کے پیسوں اور وقت کی بچت ہو رہی ہے،جبکہ سپریم کورٹ میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے لئے ریسرچ سینٹر بھی قائم کر دیا گیا ہے جس سے ملک بھر کی عدالتوں کے ججز کسی بھی شہر کے کسی بھی کونے میں بیٹھ کر معلومات حاصل کرسکتے ہیں ،انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کے روز سپریم کورٹ کی نئی ویب سائٹ،ویڈیو لنک اور ریسرچ سینٹر کے افتتاح کے حوالے سے سپریم کورٹ کے آڈیٹوریم میں تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ،اس موقع پر سپریم کورٹ کے ججز، اٹارنی جنرل ،وکلاء ،عدالتی عملہ اور صحافیوں کی ایک بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی ،چیف جسٹس نے کہاکہ 1991میں میری بڑی بیٹی پہلی بار سکول میں گئی اور گھر آکر اس نے دیگر بہت سی چیزوں کے علاوہ بتایا کہ اسکی کلاس میں کمپیوٹر بھی سکھایا جاتا ہے اور میں نے بھی آج کمپیوٹر کی کلاس لی ہے،جس پر میں نے گھر میں پہلا کمپیوٹر خریدا اور تب سے آج تک مجھے ٹیکنالوجی سے بہت پیار ہے۔