لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے تقرر کے خلاف درخواست پر سماعت بغیر کارروائی 4 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ آئین کے مطابق صدر پاکستان وزیراعظم اور کابینہ کی مشاورت کے بغیر کوئی بھی کام نہیں کر سکتا۔
صدر پاکستان نے چیئرمین نیب کا تقرر ازخود کیا اور بعد میں مشاورت کی، نیب آرڈیننس 1999 کی شق 6 بی آئین کے آرٹیکل 48 سے منافی ہے، عدالت اس شق کو غیر قانونی قرار دے اور چیئرمین نیب کا تقرر بھی کالعدم قرار دے کر انہیں عہدے سے ہٹانے کا حکم دے۔