جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کشمیر ایشو پر جے یو آئی ہند سے لاتعلق ہونے کا اعلان کر دیا۔
کریم پارک اور جامعہ مدینہ لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ جے یوآئی ہند کی کشمیر کے بارے میں بھارت کی حمایت ان کا اپنا معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان، ہندوستان ہے اور پاکستان، پاکستان ہے، ہم نے پاکستان میں سیاست کرنی ہے۔
جے یو آئی ف کے سربراہ نے مزید کہا کہ آئین، اسلامی دفعات، بدامنی، مہنگائی اور دیگر عوامی مسائل کے خلاف آزادی مارچ کر رہے ہیں، دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر حکمتِ عملی اپنائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ کے سلسلے میں عوام ہم سے بہت آگے ہیں، ابھی آزادی مارچ کی تاریخ کا تعین نہیں کر سکے، ایک دو روز میں تاریخ طے کر لی جائے گی۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ان کا کسی ادارے کے ساتھ تصادم نہیں، نواز شریف کا پیغام آیا ہے کہ این آر اوز اور ڈیلز نے پاکستان کو اس نہج تک پہنچایا، ہم نے پاکستان میں سیاست کرنی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جولائی 2018ء میں دیگر سیاسی جماعتوں نے ہمارے ساتھ معاہدہ کیا تھا، انہیں اس پر عمل کرنا چاہیے۔
جے یو آئی ف کے سربراہ نے واضح الفاظ میں کہا کہ ہمارا کسی بھی ادارے کے ساتھ تصادم نہیں ہے، ہم پرامن رہیں گے، ملک میں 15 ملین مارچ کر چکے ہیں، آزادی مارچ میں تحفظ ناموس رسالت سمیت تمام ایشوز آتے ہیں۔