• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قصور واقعہ کے ملزمان کی عدم گرفتاری پر کمیونٹی کا اظہار افسوس

ہیلی فیکس (زاہد انور مرزا) قصور میں 3معصوم بچوں کے ساتھ زیادتی، بہیمانہ تشدد اور پھر قتل پرجہاں ہر آنکھ اشکبار ہے وہیں برطانیہ میں آباد پاکستانی کمیونٹی نے بھی واقعے اور حکومتی نااہلی پر گہر ےدکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ پنجاب کے شہر قصور کے علاقے چونیاں انڈسٹریل اسٹیٹ سے 3بچوں کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں جن میں سے ایک بچے کی لاش کی شناخت ابوسفیان کے نام سے ہوئی جبکہ دیگر دونوں بچوں کی لاشیں ناقابل شناخت تھیں۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچے کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہو گئی اس واقعے نے گزشتہ برس قصور میں پیش آنے والے زینب قتل کیس کی یاد تازہ کر دی اور لوگ ایک بار پھر حکومت اور انتظامیہ کی نااہلی پر برس پڑے جن میں برطانیہ میں آباد پاکستانی وکشمیری کمیونٹی کی اہم سرکردہ شخصیات شامل ہیں۔سابق ممبر قومی اسمبلی اور مذہبی اسکالر ڈاکٹر شاہد عتیق نے کہا ہے کہ قصور واقعے پر جتنی مذمت کی جائے کم ہے آج پھر ان تین بچوں سے زیادتی اور پھر قتل نے گزشتہ سال زینب قتل کیس کی یاد تازہ کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک متاثرہ خاندانوں کو انصاف نہیں ملتا احتجاج جاری رہنا چاہئے۔ سماجی کارکن مسز نویدہ راشد نے کہا کہ یہ کوئی نیا واقعہ نہیں ہے اگر حکومت پہلے ہونے والے واقعات کا نوٹس لیتی تو یہ واقعہ پیش نہ آتا ان کا کہنا تھا کہ حالیہ واقعات میں بچوںاور عورتوں کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ حکومت ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے عملی اقدامات کر ے اور قومی اسمبلی میں قانون سازی کرے تاکہ بچوں اور عورتوں کی حفاظت کی جا سکے۔بچوں کی حفاظت سب سے ضروری ہے۔ پروفیسر لبنیٰ شاہ نے کہا ہے کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ انہوں نے کہاکہ افسوس کا مقام ہے کہ جو اس قوم کا مستقبل ہیں وہی محفوظ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی رٹ قائم رکھنے کیلئے قانون سازی کرے اور حالیہ واقعات میں ملوث ملزمان کو سخت سے سخت سزا دے ۔
تازہ ترین