اسلام آباد (نمائندہ جنگ،صباح نیوز) قومی اسمبلی میں وفاقی وزیرانسانی حقوق ڈاکٹرشیریں مزاری نے اپوزیشن رکن سید نوید قمر کو ا سٹوپڈ کہہ دیا جس کی وجہ سے ایوان کے ماحول میں تلخی پید ا ہوگئی، اسٹوپڈ کا لفظ استعمال کرنے پر اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی کردی جس کی وجہ سے کاروائی معطل ہو کررہ گئی۔
حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام رہی بعدازاں اجلاس آج تک ملتوی کر دیا گیا ۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے بل پیش کیے بغیر آرڈینس کے ذریعے اسے پاس کرانے اور قائمہ کمیٹی کے اجلاس طلب کرنے کو سپیکر کی اجازت سے مشروط کر نے پر شورشرابہ اور احتجاج کیا ، حکومتی ارکان اسمبلی نے تین درجن سے زائد بل پیش کئے۔
اپوزیشن نے حکومتی اقدامات کو غیر پارلیمانی پریکٹس قراردے دیا ، ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ نجی ارکان کا دن اپوزیشن کا دن ہوتا ہے، قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین کا استحقاق مجروح کردیا گیا۔
اب اسپیکر کے شاہی فرمان سے قائمہ کمیٹی کے اجلاس کی طلبی کو اسپیکر کی اجازت سے مشروط کردیا گیا ہے۔