قومی ادارہ برائے امراض قلب کے کراچی میں پہلے اور سندھ میں نویں سیٹلائٹ سینٹر نے کام شروع کردیا، سندھ گورنمنٹ لیاری جنرل اسپتال میں قائم کیے گئے سیٹلائٹ سینٹر کا افتتاح این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ندیم قمر نے کیا۔
پروفیسر ندیم قمر نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج سے لیاری کے رہائشیوں کو ہارٹ اٹیک کی صورت میں انجیو پلاسٹی کی سہولت گھروں کے نزدیک ہی مہیا کردی گئی ہے۔
کراچی میں دل کا ایک اور اسپتال قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اگلے ماہ تک کراچی کے مختلف علاقوں میں 5مزید چیسٹ پین یونٹس قائم کریں گے، لیاری جنرل اسپتال کے سیٹلائٹ سینٹرمیں میں بائی پاس سرجری کے علاوہ تمام سہولتیں مہیا کی گئی ہیں، جہاں بڑوں اور بچوں کی او پی ڈی بھی روزانہ ہوا کرے گی۔
لیاری جنرل اسپتال کے سیٹلائٹ سینٹر کا باقاعدہ افتتاح پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جلد کریں گے۔
اس موقع پر معروف کارڈیالوجسٹ پروفیسر جاوید اکبر سیال، این آئی سی وی ڈی لیاری سیٹلائٹ سینٹر کے انچارج ملک نصر اللہ، این آئی سی وی ڈی فارمیسی سروسز کے انچارج جبران بن یوسف اور سندھ گورنمنٹ لیاری جنرل اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر انور پالاری بھی موجود تھے۔
پروفیسر ندیم قمر نے سیٹلائٹ سینٹر کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا اور سیٹلائٹ سینٹر میں موجود مریضوں سے ان کے مسائل معلوم کیے۔
اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج لیاری کے رہائشیوں کا ایک دیرینہ مسئلہ حل کر دیا ہے اور انہیں ان کے گھروں کے نزدیک دل کے علاج کی تمام سہولتیں مہیا کردی گئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لیاری کے سیٹلائٹ سینٹر میں سوائے بائی پاس سرجری کے اس وقت انجیو گرافی، انجیو پلاسٹی، پرائمری پی سی آئی، تمام طرح کے پیس میکرز، ایکو کارڈیوگرافی، ایکسرے اور لیبارٹری ٹیسٹ کی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ضرورت پیش آئی تو مستقبل میں لیاری کے سیٹلائٹ سینٹر میں دل کی سرجری کی دیگر سہولتیں بھی فراہم کر دی جائیں گی۔
اس موقع پر ان کاکہنا تھا کہ کراچی کو این آئی سی وی ڈی جیسے دل کے ایک اور بڑے اسپتال کی اشد ضرورت ہے کیوں کہ مرکزی این آئی سی وی ڈی پر مریضوں کا دباؤ بے پناہ بڑھ چکا ہے۔
اس وقت نہ صرف کراچی، اور اس کے گردونواح بلکہ بلوچستان، جنوبی پنجاب اور پاکستان کے دیگر علاقوں سے بھی مریض این آئی سی وی ڈی کراچی میں دل کا مفت علاج کروانے کے لیے آرہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگلے مہینے کے آخر تک کراچی میں این آئی سی وی ڈی کے مزید پانچ سے چھ چیسٹ پین یونٹس قائم کردیے جائیں گے، جوکہ مین این آئی سی وی ڈی اور لیاری کے سیٹلائٹ سینٹر سے منسلک ہوں گے۔
اس موقع پر مختلف سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے پروفیسر ندیم قمر کا کہنا تھا کہ ان کے اسپتال میں بچوں کے دل کے امراض کے ڈاکٹروں اور سرجنز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
اس وقت کینیڈا اور پاکستان کے اسپتالوں سے تربیت یافتہ دو ماہر سرجنز نے این آئی سی وڈی کو جوائن کر لیاہے جبکہ مقامی طور پر تربیت یافتہ دو مزید سرجنز نے بچوں کی سرجریز بھی شروع کردی ہیں، این آئی سی وی ڈی میں جلد ہی پیڈیاٹرک سرجری کمپلیکس بنانے جارہے ہیں، جہاں پر ڈھائی سو سے زائد مریضوں کا علاج کیا جا سکے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ این آئی سی وی ڈی میں گزشتہ سال لیفٹ وینٹریکل اسسٹ ڈیوائس یا دل میں میکینکل پمپ لگانے کے پانچ آپریشن کیے گئے، جن میں سے دو مریض اس وقت بھی بقید حیات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دل میں میکینکل پمپ لگانے کے پروگرام کو عارضی طور پر روکا گیا ہے تاکہ نیم طبی عملے کو تربیت دی جا سکے اور وہ ایسے مریضوں کی بہتر دیکھ بھال کر سکیں۔جیسے ہی عملے کی تربیت مکمل ہوگی میکینکل پمپ لگانے کا پروگرام دوبارہ شروع کردیا جائے گا۔