کراچی(اسٹاف رپورٹر، ٹی وی رپورٹ) سندھ ہائیکورٹ نےکراچی میں گٹکا، ماوا اور مین پوری کی فیکٹریاں فوری سیل کرنے کا حکم دیدیا۔
سندھ ہائیکورٹ کے روبرو جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں کینسروارڈکے انچارج ڈاکٹرغلام حیدر نےانکشاف کیا ہے کہ انکے پاس آنے والے300 متاثرین میں 100 مریض منہ کے کینسر میں مبتلا ہوتے ہیں نوجوانوں میں گٹکا ،مین پوری اور ماوا کی وجہ سے کینسرجیسی موزی مرض میں غیرمعمولی اضافہ ہورہاہے۔
منہ کے کینسر میں مبتلا مریض ایک سال میں زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔ مضرصحت گٹکا، مین پوری اورماوا سےمتاثرین ہونے والے منہ کے کینسر کے مریضوں کی تحریری رپورٹ طلب کرلی ہے۔
گٹکے کی فروخت پرپابندی پر عمل درآمد نہ کرنے سے متعلق کیس میں آئی جی سندھ اور دیگر کیخلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت سندھ ہائیکورٹ میں ہوئی۔
اس موقع پرجے پی ایم سی کے انچارج کینسر وارڈ عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ جے پی ایم سی کے انچارج کینسر وارڈ ڈاکٹر غلام حیدر نےاپنے بیان میں انکشاف کیا کہ کینسر کے 300 مریضوں میں 100 مریضوں کو منہ کا کینسر ہوتا ہے۔