پشاور (نمائندہ جنگ) پشاورمیں تعینات افغان قونصل جنرل نے پشاور میں واقع افغان مارکیٹ کی ملکیتی تنازع اور مارکیٹ سے افغانستان کا جھنڈا اُتارنے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے احتجاجاً پشاور میں افغان قونصل خانہ غیر معینہ مدت کیلئے بند کردیا ہے۔
اس بات کا اعلان افغان قونصل جنرل محمد ہاشم نیازی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ افغان ملکیتی مارکیٹ سے جھنڈا اتارا گیا، دکانداروں کو مارا پیٹا گیا اس لیے ہم نے قونصل خانہ بند کردیا ہے ہم نے پہلے بھی جھنڈا اتارے جانے پر کہا تھا کہ اگر یہ جھنڈا دوبارہ اتارا گیا تو قونصل خانہ بند کردینگے۔
ہم اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں، حالات حساس ہیں، ایسے وقت میں ایسا نہیں کرنا چاہئے تھا، قبضہ مافیا کو روکا جائے، پاکستان کو فیصلہ واپس لینا چاہئے اور اس کا سفارتی سطح پر حل تلاش کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ پشاور کی افغان مارکیٹ پر ایک پاکستانی شہری سید زوار حسین نے عرصہ دراز سے ملکیت کا دعویٰ کر رکھا تھا اور اب سپریم کورٹ نے بھی اس کے حق میں فیصلہ دیدیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان میں افغانستان کے سفارت خانے کا دعویٰ ہے کہ یہ مارکیٹ افغان حکومت نے خریدی تھی اور یہ اس کی ملکیت ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد جب گزشتہ روز خیبرپختونخوا حکومت اور پاکستانی حکام نے افغان مارکیٹ مقدمہ جیتنے والے شہری کے حوالے کرنے کی کارروائی شروع کی تو مقامی دکانداروں اور افغانستان کے سفارت خانے نے اس پر احتجاج کیا۔
جس کے بعد پاکستان میں افغانستان کے سفیر شکراللہ عاطف مشعال نے پشاور میں افغان مارکیٹ کا دورہ کیا اور مارکیٹ پر دوبارہ افغان جھنڈا لہرا دیا۔
افغان سفیر نے دعویٰ کیا کہ ’افغان مارکیٹ افغان نیشنل بینک کی ملکیت ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ اگر جھنڈا دوبارہ اتارا گیا تو قونصل خانہ بند کردیں گے۔