• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دہشت گردی کے مقدمے میں راضی نامے کی بنیاد پر مجرم رہا نہیں ہوسکتا، سپریم کورٹ

اسلام آباد (رپورٹ: رانا مسعود حسین) عدالت عظمیٰ نےʼʼ انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ 6 اور 7 میں دہشتگردی کی واضح تعریفʼʼ کے حوالے سے محفوظ کئے گئے مقدمہ کا فیصلہ جاری کر تے ہوئے قرار دیا ہے کہ دہشتگردی کے مقدمہ میں صلح ،راضی نامہ یا سمجھوتے کی بنیاد پر مجرم کی رہائی نہیں ہو سکتی۔

دہشتگردی کا جرم نا قابل صلح/سمجھوتہ ہے، دہشتگردی کے مقدمہ میں محض فریقین کے مابین صلح سے مجرم کی رہائی ممکن نہیں، دہشتگردی کا جرم دیگر جرائم سے مختلف، مجرم کی سزا میں کمی پر غور کرنا عدالت کی صوابدید ہو گی۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس مشیر عالم، جسٹس منظور احمد ملک، جسٹس سردار طارق مسعود، جسٹس اعجاز الاحسن ،جسٹس مظہر عالم میاں خیل اورجسٹس سید منصور علی شاہ پر مشتمل سات رکنی لارجر بینچ نے 2اپریل 2019کو کیس کی سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

تازہ ترین