وزیراعظم عمران خان نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
تہران میں ہونے والی ملاقات میں وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کرنے پر ایرانی سپریم لیڈر سے اظہار تشکر کیا۔
ملاقات میں دونوں ممالک کے تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس موقع پر ایرانی صدر حسن روحانی بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے ایرانی سپریم لیڈر سے گفتگو میں کہا کہ امت مسلمہ کو کئی اندرونی و بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے، مسلم امہ کے درمیان اتحاد و یکجہتی کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم عمران خان ایران سے وطن واپسی کے بعد منگل کو سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔
یادر ہے کہ آیت اللہ علی خامنہ ای نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھارت کو دو ٹوک پیغام دیا تھا،جس میں نئی دہلی کو مقبوضہ کشمیر میں منصفانہ پالیسی اختیار کرنے کا کہا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کو مزید ظلم کا نشانہ نہیں بنایا جاسکتا، برصغیر کی تقسیم کے وقت برطانیہ جان بوجھ کر خطے میں ایک زخم چھوڑ گیا جس کی وجہ سے کشمیر میں تنازع جاری رہا۔
بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے لاک ڈاؤن جاری ہے، 70 روزہ کرفیو اور لاک ڈاؤن سے مقبوضہ وادی میں انسانی بحران شدید ہوگیا ہے اور بچوں کے دودھ، ادویات اور اشیائے ضروریہ کی قلت کا سامنا ہے۔