• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رویہ نہ بدلا تو پاکستان کے مزید ٹکڑے ہونگے، بھارتی وزیردفاع کی بڑھک

کراچی، اسلام آباد (نیوز ڈیسک، جنگ نیوز، صالح ظافر) بھارتی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے بڑھک مارتےہوئے کہا ہےکہ رویہ نہ بدلہ تو پاکستان کے مزید ٹکڑے ہونگے۔

1947میں آپ نے بھارت کے 2ٹکڑے کیے تھے جس کے جواب میں بھارت نے 1971میں آپکے2ٹکڑے کر ڈالے اور اگر صورتحال یہی رہتی ہےتو دنیا کی کئی طاقت ایسی نہیں جو پاکستان کو مزید ٹکڑے ہونے سے بچا سکے، عمران خان دہشت گردی کیخلاف جنگ میں سنجیدہ ہیں تو ہم مدد کیلئے اپنی فوج بھیج دیتے ہیں، رافیل طیارےکی پوجا پر اپوزیشن کی تنقید سے پاکستان کو تقویت ملتی ہے۔

ادھر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہاکہ جموں و کشمیر اور لداخ ہمارے لیےصرف زمین کا ٹکڑا نہیں، امن آنے میں 4ماہ لگیں گے، طلاق اور آرٹیکل 370پر اپوزیشن کو چیلنج کرتا ہوں اگر فیصلہ واپس کرواسکتے ہو تو کرواکر دکھائو۔

ادھر پاکستان کے اعلیٰ ذرائع نے کہا ہےکہ اپنی افواج پاکستان بھیجنے کے بجائے بھارت مقبوضہ کشمیر سے ریاستی دہشتگردی کا خاتمہ کرے، دوسری جانب کانگریس رہنما راہول گاندھی نے کہا ہےکہ مودی حکومت میں معیشت کا بیڑا غرق ہوگیا، قوم کو ذات پات اور نسلی تعاصب کی بنیاد پر تقسیم کیا جارہا ہے۔

تفصیلات کےمطابق ہریانہ میں ریلی سے خطاب میں راجناتھ سنگھ نے بڑھک مارتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی جانب سے کسی بھی قسم کے مس ایڈوینچر کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں، انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اگر آپ دہشتگردی کےخلا ف جنگ میں سنجیدہ ہیں تو ہم آپکی مدد کرسکتے ہیں ، ضرورت پڑنے پرہم اپنی فوج پاکستان بھیج سکتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھائے جانے پر راجناتھ سنگھ نے کہا کہ کشمیر کے بارے میں بھول جائیں اس کے بارے میں بالکل نہ سوچیں، کیوں کہ کچھ نہیں ہونے والا،کوئی بھی ہم پر دبائو نہیں ڈال سکتا۔بھارتی وزیر دفاع نے رافیل طیارے کی پوجا پر اپوزیشن جماعت کانگریس کی جانب سےمذاق اڑائے جانے اور تنقید پر کہاکہ اپوزیشن کا یہ رویہ پاکستان کو تقویت بخشتا ہے۔

ہمیں ایک فائٹر طیارہ مل رہا ہے اسے استعمال کرنے سے پہلے ہمیں اس کی پوجا کرنا تھی اسی لیے میں نے رافیل پر مذہبی لفظ لکھا اور رکشہ بندھن باندھی، لیکن کانگریس رہنمائوں نے اس پر تنقید شروع کردی ہے۔ ادھر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہاہےکہ جموں و کشمیر اور لداخ ہمارے لیے زمین کا ٹکرا نہیں، امن آنے میں 4ماہ لگیںگے، کشمیر میں سیکورٹی برقرار رکھنے کیلئے ان کی حکومت نے ضروری اقدامات کیے۔

طلاق اور آرٹیکل 370پر چیلنج دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ اگر حزب اختلاف میں ہمت ہے تو وہ فیصلہ واپس کروا کے دکھائے۔ مہاراشترا میں ایک ریلی سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو اپنی سیاست کی بقا کا معاملہ درپیش ہے جس کے لئے وہ کشمیر کے حوالے سے حکومتی اقدام کیخلاف بول رہے ہیں ، مودی نے خصوصاً اپوزیشن رہنما راہول گاندھی کو تنقید کا نشانہ بنایا جو آج کل مقبوضہ کشمیر کے حوالے مہم چلا رہے ہیں۔

دوسری جانب اپوزیشن رہنما راہول گاندھی نے مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت میں معیشت کا بیڑا غرق ہوگیاجبکہ آئندہ آنے والے 6 ،7ماہ معیشت کیلئے مزید خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں، منموہن سنگھ کے دور میں بھارت کی معیشت پروان چڑ رہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی بھارت کو ذات پات اور نسلی تعاصب کی بنیاد پر تقسیم کر رہی ہے اور 15 بڑے انڈسٹریلسٹ کے قرض پورے کرنے کیلئے غریبوں پر بوجھ ڈالا جارہا ہے، انہوں نے کہاکہ گزشتہ 4دہائیوں میں اتنی بیروزگاری نہیں دیکھی گئی جتنی مودی حکومت کے دور میں دیکھی جارہی ہے، نوجوانوں کو اپنے مستقبل کے حوالےسے کوئی امید نظر نہیں آرہی۔

اسلام آباد سے نمائندہ دی نیوز کےمطابق پاکستان نے بھارت اور اس کے وزیر دفاع کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے معصوم شہریوں کیخلاف بدترین ریاستی دہشتگردی ختم کرے۔

انتہائی اعلیٰ ذرائع نے بھارتی وزیر دفاع کے اس بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اپنی افواج پاکستان بھیجنے کے بجائے بھارت مقبوضہ کشمیر سے ریاستی دہشتگردی کا خاتمہ کرے ۔

تازہ ترین