پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی سمجھتی ہے کہ حکومت کو گھر جانا پڑے گا، حکومت کو گھر بھیجنے کے مطالبے پر مولانافضل الرحمان کے ساتھ ہیں۔
رتو ڈیرو میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ فواد چودھری کا بیان ہی خان صاحب کی اصل پالیسی ہے، ایک سازش کے تحت ہر شعبے میں لوگ بے روزگار کیے گئے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ کے لیے روزگار پیدا کرنے کے بجائے کہتے ہیں کہ مزید ادارے بند کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت 400 اداروں کے محنت کشوں کو بھی بے روزگار کرنا چاہتی ہے، جبکہ پیپلز پارٹی سمجھتی ہے کہ جب زیادہ روزگار دیں گے تو معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پی ایس 11 میں ہمارا مقابلہ جی ڈی اے، پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے امیدوار سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے پی سی میں بھی یہی اتفاق ہوا تھا کہ ساری جماعتیں پی پی کے امیدوار کو سپورٹ کریں گی جبکہ بنوں میں ہم نے جے یو آئی اور گھوٹکی میں انہوں نے ہماری سپورٹ کی تھی۔
چیئر مین پی پی نے کہا کہ پی ایس 11 میں جانتے ہیں کس طرح سلیکٹڈ ایم پی اے کو اسمبلی بھیجا گیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایران میں جنگ ہوئی تو اس کے اثرات پاکستان میں بھی ہوں گے، خطے میں امن کے لیے اچھا قدم اٹھایا گیا ہے تاہم ہم سب کی کوشش ہونی چاہیے کہ جنگ نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہر سندھ کے بچےکو سمجھانا ہے کہ ایچ آئی وی سے خود کو کیسے بچائیں جبکہ ہماری خواہش ہے کہ رتو ڈیرومیں ایچ آئی وی ٹریٹمنٹ کا مرکز دوسروں کے لیے مثال بنے۔ ایچ آئی وی کے مریض روز آکر دوا لیں تو علاج ہوسکتا ہے۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ یونیسیف، عالمی ادارہ صحت اور دیگر اداروں کے تعاون پر شکر گزار ہیں۔