گزشتہ ہفتے شادی شدہ خاتون فوزیہ آرائیں کی سسرالیوں کے ہاتھوں مبینہ تشدد سے ہلاکت کا واقعہ ابھی علاقے کے عوام کے ذہنوں سے محو ہوا نہیں تھا کہ ڈگری کی ایک اور خاتون شوہر اور سسرالیوں کے مظالم کی بھینٹ چڑھ گئی۔ تفصیلات کے مطابق ڈگری سب ڈویژن کے تعلقہ کے جی ایم کے گائوں محمد ہاشم بھر گڑی کے نزدیک چند دن قبل شادی شدہ خاتون مسمات مسانی کی آگ میں جلنے سے ہلاکتکے بعدسسرایوں کے جانب سے اسے خودسوزی کا واقعہ قرار دیا گیا تھا لیکن متوفیہ کے چچا کی طرف سے قتل کی ایف آئی آردرج کرانے کے بعد واقعے نے پراسر ار رخ اختیار کرلیا ہے۔
خاتون کو جلا کر مارنے کا ایس ایس پی، ضلع میرپورخاص جاوید بلوچ نے سخت نوٹس لیاہےاور واقعے میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کی ہدایت کی۔ نمائندہ جنگ کو موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق ، چند روز قبل گاؤں ہاشم بھرگڑی میں ایک خاتون آگ سے جھلس کر شدید زخمی ہوگئی تھی۔ اطلاع ملنے پر کے جی ایم پولیس وہاں پہنچی، اس کے شوہر اور سسرالی رشتہ داروں نے ایس ایچ اوکے جی ایم تھانہ کو بتایا کہ مسانی خاتون نے خود پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا کر خودکشی کی کوشش کی ہے۔
پولیس نےمجروح خاتون کو اپنی زیرنگرانی ڈگری کےتعلقہ اسپتال پہنچایا، لیکن ناکافی سہولتوں کی وجہ سے وہاں سے حیدرآباد کے اسپتال بھیج دیا گیا۔ جہاں خاتون کی تشویش ناک حالت کے پیش نظر اسے کراچی میں سول اسپتال کے برنس وارڈ بھیجا گیا لیکن اس دوران وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئی۔ مسماۃ مسانی کی میت ڈگری اسپتال لائی گئی، جہاں ڈگری کے ڈی ایس پی میر آفتاب تالپور اور پولیس اہل کاروں کی موجودگی میں اس کا پوسٹ مارٹم کیا گیاجس کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کردی گئی۔
متوفیہ کی موت کے بعد اس کے چچا شہمیر نے اسے قتل کا واقعہ قرار دیتے ہوئے مقتولہ کو آگسے جلا کر مارنے کااس کے شوہر نظیر پٹھان اور دیور عزیز پر عائد کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کرائی۔ایس ایس پی کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری کے احکامات ملنے کے بعد ڈگری سب ڈویژن کی کے جی ایم پولیس نے قتل کا مقدمہ نمبر 90/2019 درج کرکے مقتولہ کے شوہر اور دیور کو گرفتار کر لیا۔پولیس کے مطابق مقتولہ کے آگ سے جھلسنے کے بعد اس کے سسرالیوں کی جانب سے پولیس کے سامنے اسے خودکشی کا واقعہ قرار دیا گیا تھا ،ان کے مطابق ، یہ بیان انہوں نے مبینہ طور سے خوں ریزی سے بچنے کے لیے دیا تھا۔
ڈگری سب ڈویژن کے تعلقہ کے جی ایم کے گاوُں نواب محمد حسن میں تین بچے گھر والوں کی لاپروائی کا شکار ہوکر موت کے منہ میں چلے گئے ۔تفصیلات کے مطابق چانڈیہ برادری کے ایک ہاری کے گھر میں یوریا کھاد کی بوری رکھی تھی۔ اس گھر کے بچے اسے چینی سمجھے اور کھا گئے، جس کی وجہ سے ان کی حالت خراب ہوگئی۔
تینوں بچوں 3 سالہ عبدالمالک ولد ھادی بخش،2 سالہ لقمان ولد زاہد اور 3 سالہ اعجاز ولد غلام قادر کو تشویش ناک حالت میں تعلقہ اسپتال لے جایا گیاجہاں ڈاکٹر نے ان کو طبی امداد دی لیکن بچوں کی طبیعت بہترہونے کے بجائے مزید خرابہوگئی۔ جس کے بعد انہیں ضلعی سول اسپتال میر پور خاص منتقل کیا گیاجہاں پہنچتے ہی عبدالمالک فوت ہوگیا جب کہ دیگر دو بچوں کو علاج معالجہ فراہم کیا جارہا ہے۔