فٹنس مسائل سے گھرے افراد اپنے آپ کو چست و توانا بنانے کے لیے مختلف طریقے سے محنت کرتے نظر آتے ہیں، لیکن ان کے ذہن میں ایک ہی سوال جنم لیتا ہے کہ آخر کس وقت پر ورزش کی جائے جو ان کے جسم کے لیے زیادہ سے زیادہ فائدہ مند ہو۔
مختلف فٹنس ٹرینرز اس حوالے سے مختلف آراء رکھتے ہیں جن میں سے کچھ کا ماننا ہے کہ ورزش صبح کے وقت کرنی چاہیے جبکہ کچھ کہتے ہیں اس کا بہترین وقت شام کا ہے۔
تاہم اب نئی تحقیق میں یہ پریشانی بھی دور ہوگئی اور اپنے آپ کو فٹ رکھنے کے لیے فکر مند افراد کا یہ سوال بھی حل ہونے کے قریب ہے۔
برطانیہ میں یونیورسٹی آف باتھ اور برمنگھم کے جرنل آف کلینیکل اینڈو کرینولوجی اور میٹابولزم نے اپنی نئی تحقیق میں اس سوال کا جواب بھی ڈھونڈ لیا۔
اس ادارے کا ماننا ہے کہ اپنے کھانے اور ورزش کرنے کے وقت میں تبدیلی کی وجہ سے آپ بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کر سکتے ہیں۔
یونیورسٹی آف باتھ سے تعلق رکھنے والے اس مطالعے کے مصنف ہاویئر گونزالیز کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو لوگ صبح ناشتے سے قبل ورزش کرتے ہیں وہ درحقیقت ان افراد سے دوگنی مقدار میں جسم کی چربی کو ختم کرتے ہیں جو ناشتے کے بعد ورزش کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے نتائج یہ بتاتے ہیں کہ کھانے کے وقت میں تبدیلی کا انحصار آپ کے ورزش کرنے کے وقت پر ہے، جس کی وجہ سے آپ میں مثبت اور واضح تبدیلی سامنے آسکتی ہے۔
محقیقین نے 30 مردوں پر یہ تجربہ کیا جنہیں 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا تھا جن میں ایک ورزش سے قبل ناشتے کرتے تھے اور دوسرے ورزش کے بعد ناشتہ کرتے تھے۔
اس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ لوگوں کے رات بھر بھوکے ہونے کے بعد صبح ورزش کے دوران مسلز جسم میں توانائی کے لیے موجود چربی کو زیادہ استعمال کرتے ہیں جو انسولین کی سطح کم ہونے کی وجہ ہے۔
اس کا مطلب ہوتا ہے کہ اب جسم فیٹ ٹشوز سے زیادہ چربی استعمال کرے گا اور وہ مسلز میں اس چربی کو بطور ایندھن استعمال کرے گا۔
تاہم اس میں یہ ظاہر نہیں ہوا کہ یہ عمل وزن گھٹانے میں اہم ہے یا نہیں ہے لیکن اس کے انسانی صحت پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں، کیونکہ ان کا جسم انسولین کا رد عمل دینے کے قابل ہوتا ہے، بلڈ شوگر کی سطح کنٹرول میں رکھتا ہے جس کی وجہ سے ذیابیطس اور امراض قلب کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
تقریباً ڈیڑھ ماہ پر مشتمل اس ٹیسٹ میں تحقیق دانوں نے اخذ کیا کہ ناشتے سے قبل ورزش کرنے والے افراد کے مسلز انسولین کا بہتر رد عمل دیتے ہیں جبکہ ناشتے کے بعد ورزش کرنے والوں میں اس کا اثر کم ہوجاتا ہے۔