• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کو بلیک لسٹ کروانے کی کوشش میں بھارتی ناکامی اپنی جگہ تاہم فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا پاکستان کو آئندہ چار ماہ کا وقت دیتے ہوئے گرے لسٹ میں رکھنا پاکستان کیلئے بھی کوئی بڑی کامیابی نہیں بلکہ متعدد چیلنجز سے نمٹنے کا ایک مختصر دورانیہ ہے۔ عالمی ادارے کے چینی سربراہ نے کہا کہ اسلام آباد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کا مکمل خاتمہ کرے، آئندہ اجلاس تک موثر پیش رفت نہ ہوئی تو ایف اے ٹی ایف کارروائی کرے گا۔ وطن عزیز، جو پہلے ہی معاشی بحرانوں سے نبرد آزما ہے، نے عالمی ادارے کی شرائط پر عملدرآمد کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی اور اس ضمن میں موثر اقدامات کر رہا ہے جن کو دیکھتے ہوئے اسے گرے لسٹ سے بھی نکال دینا چاہئے تھا لیکن بھارت کی مضبوط لابی اس کی راہ میں حائل ہو گئی۔ اب پاکستان کو اپنے اقدامات میں تیزی لانا ہوگی کہ وہ موجودہ حالات میں بلیک لسٹ تو کیا گرے لسٹ میں بھی رہنے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ خدانخواستہ ایسا ہونے کی صورت میں پاکستان کو اقتصادی، سفارتی اور معاشی دھچکا ہی نہیں لگے گا پاکستان کے بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے تعلقات، کریڈٹ ریٹنگ اور مالی ساکھ بھی متاثر ہوگی۔ امن کی بحالی کے باوجود غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہیں مسدود ہو جائیں گی۔ پاکستان کیلئے سافٹ لونز کی کڑی چھان بین ہوگی اور ایشیا پیسفک گروپ میں پاکستان کی شمولیت خطرے میں پڑ جائے گی۔ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کے 27ایکشن نکات پر موثر پیش رفت کرنا ہی ہوگی کہ یہ پاکستان کے معاشی استحکام کا معاملہ ہے، سفارتی محاذ پر بھی متحرک ہونے کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان مخالف لابی کا توڑ ممکن ہو۔ امید ہے پاکستان مذکورہ نکات پر عمل کرکے آئندہ اجلاس میں گرے لسٹ سے باہر آجائے گا اور اسے گرین یا وائٹ لسٹ میں شامل کر لیا جائے گا۔

تازہ ترین