پشین(خ ن) نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ کوئٹہ 28واں ایم سی ایم سی کورس کے وفد کا دورہ پشین کے موقع پر ڈپٹی کمشنر میجر (ریٹائرڈ ) اورنگزیب بادینی نے NIMسے ایم سی ایم سی کے تربیت پانے والے افسران کو پشین سے متعلق تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 1975ء میں پشین کو ڈسٹرکٹ کا درجہ دیا گیا جبکہ 1993ء یہ دواضلاع میں تقسیم ہوا یہاں چار قبائل آباد ہیں جن میں کاکڑ ،ترین، سید اور اچکزئی شامل ہیں جبکہ اس وقت پشین میں دو لاکھ سے زائد افغان مہاجرین بھی رہتے ہیں گزشتہ نو برسوں سے ڈسٹرکٹ خشک سالی کا شکار ہے زرعی ٹیکس کی وصولی کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جارہے ہیں ڈسٹرکٹ کے ریونیو نظام کو بہتر بنانے کیلئے کمپیوٹرائزڈ سسٹم متعارف کرائیں گے سرکاری اراضیوں پر قبضہ کیخلاف روزانہ کی بنیادوں پر کارروائیاں کی جارہی ہیں جبکہ اسسٹنٹ کمشنر وں کو قبضہ مافیا کیخلاف کارروائی کرنے کا ٹاسک دیدیا گیا ہے تاہم 54 غیر قانونی طور پر تعمیر کی جانیوالی دکانیں مسمار کی جاچکا ہے مزید 65کے قریب ایسی دکانیں ہیں جو سرکاری زمین پر غیر قانونی طور پر بنائی گئی ہیں جنہیں مسمار کیا جانا ہے لیکن دکان مالکان نے عدالت سے رجوع کیا ہے ۔ڈپٹی کمشنر نے شرکاء کو پشین میں جاری ترقیاتی اسکمیات بلخصوص ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ماڈل ٹاون میں سپورٹس کمپلیکس ، سبزی اور فروٹ مارکیٹ، ٹرک اسٹینڈ، ڈسٹرکٹ کے تمام لائن ڈیپارٹمنٹس کیلئے کمپلیکس کا قیام، لائیو اسٹاک مارکیٹ، کمشنر آفس و ریزیڈنسی ،ڈپٹی کمشنر آفس ، لیویز لائن ، پارک ، پٹوار سکول ، بس ٹرمینل جس میں 400کے قریب بسیں کھڑی ہوں گی جبکہ قبرستان کیلئے بھی زمین مختص کی گئی ہے انہوں نے پشین کی لیویز بلوچستان میں پہلے نمبر پر آگئی ہے جسکا باقاعدہ تعریفی سرٹیفکیٹ بھی ہوم ڈیپارٹمنٹ سے مل چکا ہے پشین ڈی سی کمپلیکس میں ملازمین کی حاضری کو یقینی بنانے کیلئے بائیو میٹرک سسٹم لگوادیا گیا ہے اس موقع پر ڈاکٹر محمد یوسف نے شرکاء کو پولیو سے متعلق بریفنگ بھی دی ۔ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ کے وفد میں ایڈیشنل ڈائریکٹر سید فرزند علی ، ایڈیشنل ڈائریکٹر محمد اسلم غنی اور ڈائریکٹر خالد لاشاری شریک تھے۔