• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

استعفا کسی قیمت پر نہیں دوں گا، وزیراعظم کا دوٹوک اعلان

استعفا کسی قیمت پر نہیں دوں گا، وزیراعظم کا دوٹوک اعلان


وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ منتخب وزیراعظم ہوں، استعفے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، بالکل استعفا نہیں دوں گا۔

اسلام آباد میں سینئر صحافیوں، تجزیہ کاروں اور اینکر پرسنز کے ساتھ ملاقات اور گفتگو میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم سیاسی حکومت ہیں، مقابلہ کریں گے، مولانافضل الرحمٰن کا میڈیا بلیک آؤٹ نہیں ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون کے اندر رہ کر ہم سب کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن آئین اور قانون سے باہر کچھ نہیں ہوگا۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ نہیں پتا اپوزیشن کا کیا ایجنڈا ہے، سمجھ نہیں آتا مولانا فضل الرحمٰن کا کیا مسئلہ ہے، بلاول بھٹو کچھ کہتے ہیں، شہباز شریف کچھ اور کہتے ہیں، نواز شریف کا بیان کچھ اور آتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مولانا صاحب کا موقف کچھ اور ہوتا ہے، فی الحال مولانا فضل الرحمٰن کی یہ خواہش ہے کہ مائنس وزیر اعظم ہوجائے، یہ ابھی جانتے ہی نہیں کہ عمران خان کون ہے۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے دھرنے کا کوئی مخصوص ایجنڈا ہے، جس پر بھارت میں خوشیاں منائی جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے پلواما جیسا ڈرامہ دوبارہ کرسکتا ہے، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے کہہ دیا ہے کہ فوج کو تیار رکھیں۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ اپوزیشن کی طرف سے سارا کچھ این آر او کیلئے کیا جارہا ہے، معیشت کے حوالے سے مجھے عوام کا دکھ اور درد ہے اور مجھے پتہ ہے کہ عوام مہنگائی کی وجہ سے مشکلات میں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام میرے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم مل کر اس کاحل نکالیں گے، میں نے دھرنا ایسے نہیں دیدیا تھا، ہم 4 حلقے کھولنے کیلئے ثبوت لے کر پھر رہے تھے۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ نواز شریف کے مستقبل کا فیصلہ عدالتیں کریں گی، حکومت کسی قسم کا این آر او نہیں دے گی، جب ہم آئے تھے تو ہم نے 10 ارب ڈالر قرضے کی قسطیں دینا تھیں، اب ہم ان مشکلات سے نکل آئے ہیں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن دس سال کشمیر کمیٹی کے چیئر مین رہے ہیں اور ان کو پتہ ہے کہ ان کی حرکات سے کشمیر ایشو کو کتنا نقصان پہنچ رہا ہے؟ ان کو کشمیر کا درد ہی نہیں ہے، مولانافضل الرحمٰن کا میڈیا بلیک آؤٹ نہیں ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے استعفے کے بارے میں سوچا ہی نہیں ہے، ان کو پتہ ہی نہیں ہے کہ عمران خان کون ہے اور کہاں تک برداشت کرسکتا ہے؟ اپوزیشن کا احتجاج بائے ڈیزائن ہے، دھرنے سے پاکستان کے دشمن ممالک کو فائدہ ہوگا، اپوزیشن کی پاس مجھ سے استعفا مانگنے کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں ہے۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل چاہتاہے کہ ایران اور سعودی عرب کی جنگ ہوجائے، میری خواہش ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ کی پاکستان میں ملاقات کرواؤں۔

تازہ ترین