یمن کی آئینی حکومت اور عدن میں سرگرم عبوری کونسل کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا ہے۔
سعودی عرب کے مصدقہ ذرائع نے جمعہ کے روز 'الشرق الاوسط اخبار کو بتایا کہ یمنی حکومت اور عبوری کونسل کے مابین ایک معاہدہ طے پایا ہے۔
ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ سعودی زیرقیادت اتحاد ریاض معاہدے پر عمل درآمد کے لیے مشترکہ کمیٹی کی نگرانی کرے گا۔ اس معاہدے میں جنوبی اور شمالی صوبوں کے مابین مساوی بنیاد پر 24 وزراء کو حکومت میں شامل کیا جائے گا۔
اس معاہدے میں موجودہ وزیر اعظم کی عدن میں واپسی کا بھی بندوبست کیا گیا ہے تاکہ تمام ریاستی اداروں کو متحرک کیا جاسکے اور آزاد شدہ صوبوں میں فوجی اور سویلین شعبے کےملازمین کو تنخواہوں اور واجبات کی ادائیگی کے لیے کام کیا جاسکے۔
ریاض معاہدے میں جنوبی صوبوں میں فوجی اور سکیورٹی فورسز کا از سر نو انتظام شامل ہے۔
ذرائع نے وضاحت کی کہ عبوری کونسل اور حکومت کے درمیان معاہدے کا مقصد یمن کی سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانا اور ملک میں جاری حوثی بغاوت کو فرو کرنے پرتوجہ مرکوز کرنا ہے۔
یمنی حکومت اور عبوری کونسل کے رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ مملکت بحران کے پُرامن حل اور یمن کے اسٹریٹجک مفادات کی فراہمی، اس کی سلامتی اور استحکام کے حصول میں کردار ادا کرنا اور حکومت میں تمام فریقین کو نمائندگی دینا ملک میں جاری بحران کے حل کے لیے ضروری ہے۔
اس مقصد کے لیے مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے تمام مسائل کے حل کے لیے مل کر کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔