• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیل اور بھارت مسلمان دشمنی میں اکٹھے ہیں، خواجہ آصف

وزیرِ دفاع خواجہ آصف — فائل فوٹو
وزیرِ دفاع خواجہ آصف — فائل فوٹو  

وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ اس کے قریب ترین حلیف بھی نہیں کھڑے، اسرائیل کا بھارت کے ساتھ کھڑا ہونا فطری ہے، اسرائیل اور بھارت مسلمان دشمنی میں اکٹھے ہیں۔

خواجہ آصف نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے جارحانہ عزائم کا مؤثر انداز میں جواب دیا جا رہا ہے، کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے، ہم 200 فیصد تیار ہیں۔

اُنہوں نے بتایا کہ دنیا کا کوئی ملک ایسا نہیں جن سے رابطے ہونے چاہیے تھے اور رابطے نہ ہوئے ہوں۔

وزیرِ دفاع نے بتایا کہ خلیجی ممالک کے ساتھ رابطے میں ہیں، ایران کے وزیر خارجہ 2 روز پہلے پاکستان بھی آئے۔ 

اُنہوں نے بتایا کہ وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کا سعودی عرب، چین، متحدہ عرب امارات اور قطر کے ساتھ روز کی بنیاد پر رابطہ ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ مولانا صاحب نے یہ بات درست کی کہ سفارتی کوششوں کو مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے۔

اُنہوں نے بتایا کہ کچھ ممالک پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں جن میں چین، آذربائیجان اور ترکیہ شامل ہیں اور بھارت کے ساتھ تو اس کے قریب ترین حلیف بھی نہیں ہیں صرف ایک دو ملکوں نے بھارت کی ہلکی پھلکی حمایت کی ہے باقی دنیا نیوٹرل ہے۔

وزیرِ دفاع نے مزید کہا کہ اسرائیل اور بھارت کا اتحاد ان کے عزائم کو سامنے لاتا ہے۔ بھارتی میڈیا، بھارتی عوام اور افواج کے حوصلے پست ہوچکے ہیں۔

اُنہوں نے بتایا کہ ہماری افواج بہادری کے ساتھ کنٹرول لائن، بارڈر اور ورکنگ باؤنڈری پر مقابلہ کر رہی ہیں۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ بھارت جو کہ ہر لحاظ سے ایک بڑی دفاعی قوت ہے، ہم نے اس کے 5 جنگی جہاز گرائے۔

اُنہوں نے بتایا کہ کل جو ڈرونز حملے ہوئے وہ ہمارے ایئرڈیفنس سسٹمز کی لوکیشن معلوم کرنے کےلیے تھے، ہمارے ایئرڈیفنس سسٹمز کی لوکیشن سامنے نہ آئیں اس لیے انہیں انٹرسیپٹ نہیں کیا، جب وہ ڈرون نیچے آئے تو انہیں مار کر گرا دیا گیا۔

وزیرِ دفاع نے کہا کہ پاکستان کی افواج کی کارروائی رات دن جاری ہے، پاک افواج بہادری سے ملک کا دفاع کر رہی ہیں، ہم بھارت کو بھرپور جواب دے رہے ہیں، عوام کو بھرپور اعتماد ہونا چاہیے، بھارتی عزائم کو ملیہ میٹ کیا جا چکا ہے۔

اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے، ہم 200 فیصد تیار ہیں، مدارس ہمارے ملک کے دفاع کی سیکنڈ لائن ہیں، مدارس کے طلباء کو 100 فیصد شہری دفاع میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

قومی خبریں سے مزید