وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عالمی برادری مظلوم کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق کے احترام اور آزادی کو یقینی بنائے، نام نہاد ’بڑی جمہوریت‘ ہونے کے دعویدار بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے۔
یوم سیاہ کشمیر کے موقع پراپنے پیغام میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور بھارتی غیر قانونی یکطرفہ اقدامات کی منسوخی کا مطالبہ کرتا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہزاروں افراد جابرانہ حراست میں لیے گئے، ہزاروں نوجوانوں کو اغواء کر کے نامعلوم مقام پر قید کیا گیا، قید اور اغوا کیے گئے افراد کے ساتھ غیر انسانی اور تضحیک آمیز سلوک کیا جارہا ہے۔
وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارتی ریاستی دہشت گردی آج پہلے سے کہیں زیادہ سفاکانہ رخ اختیار کرگئی ہے، عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور عالمی میڈیا بھارت سے اس جبر کو ختم کرنے کا کہہ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 5 اگست 2019ء سے بھارتی انسانی حقوق کیخلاف ورزیوں میں کئی گنا اضافہ ہوا، مقبوضہ جموں و کشمیر میں ادویات اور اشیائے خورو نوش کی شدید قلت ہے، کرفیو کے باعث مقبوضہ کشمیر کرہ ارض کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہوچکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 27 اکتوبر 1947ء کو بھارت نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیر پر قبضہ کیا اور پھر 5 اگست 2019ء کو متنازع علاقے کی حیثیت میں ترامیم کر کے شناخت کو تبدیل کردیا، پاکستان، کشمیریوں اور مسلم اُمہ نے قانون اور انصاف کے اس تمسخر کو مسترد کیا۔