شیخ زید کرکٹ اسٹیڈیم 14 سے 24 نومبر تک ’’ایمریٹس کرکٹ بورڈ‘‘ کے زیر انتظام منعقدہ ’’ٹی 10‘‘ لیگ کی میزبانی کر رہا ہے، جہاں پاکستان کی نمائندگی ’’قلندرز‘‘ کی ٹیم کررہی ہے۔
اس ٹیم میں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق ٹیسٹ کپتان شاہد خان آفریدی، عمران نذیر، آل راؤنڈر عماد وسیم کے ساتھ کئی ابھرتے ہوئے نوجوان کرکٹرز بھی شامل ہیں۔
ٹیم کے ایک اور اہم کھلاڑی سابق ٹیسٹ کپتان محمد حفیظ بھی ہیں، جو ’’پی ایس ایل‘‘ 2019ء میں ’’لاہور قلندرز‘‘ کے کپتان تھے، البتہ زخمی ہونے کے سبب انہیں دوران ٹورنامنٹ دست بردار ہونا پڑا تھا، محمد حفیظ ان دنوں سرگودھا میں ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ویسٹ انڈیز میں کریبین لیگ کھیلنے کا تجربہ اچھا رہا، فیصل آباد میں ڈومیسٹک ٹی 20 کے بعد اب ایک دو دن گھر والوں کیساتھ وقت گذار کر ابوظہبی میں ٹی 10میں ’’قلندرز‘‘ کی نمائندگی کروں گا۔
اس سوال کے جواب میں کہ کیا بورڈ سے آپ کو اجازت مل گئی، محمد حفیظ نے کہا کہ میں بورڈ کیساتھ سینٹرل کنٹریکٹ کا حصہ نہیں، نا ہی میں قائد اعظم ٹرافی کھیل رہا ہوں، کیونکہ ٹیسٹ کرکٹ سے میں ریٹائرمنٹ لے چکا ہوں، لہٰذا مجھے نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے فٹنس کیمپ کے لیے مدعو بھی نہیں کیا جارہا، بورڈ نے ہم جیسے کرکٹرز کے لیے کوئی واضح پالیسی دی ہی نہیں، ہم پروفیشنل کرکٹر ہیں، ہمارے پاس بورڈ کا کوئی معاہدہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم قومی ٹیم کی ون ڈے اور ٹی 20 میں پرفارمنس اور فٹنس کی بنیاد پر کھیلنے کے لیے دستیاب ہیں، اب سلیکٹرز کا فیصلہ ہے ہمیں کھلانا ہے یا نہیں؟ نئے فرسٹ کلاس نظام کے نافذ ہونے کے بعد کئی سال سے اپنی نوکری کا بھی پتہ نہیں، ایسے میں لیگ کرکٹ نہیں کھیلیں تو کیا کریں۔