• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آزادی مارچ کا 11 ہواں دن کس طرح شروع ہوا؟

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کے آزادی مارچ کا آج گیارہواں روز ہے اور شرکاء اسلام آباد کے ایچ نائن گراؤنڈ میں موجود ہیں۔

حکومت اور اپوزیشن میں وزیرِ اعظم عمران خان کے استعفے اور نئے انتخابات کے معاملے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

آزادی مارچ کا 11 ہواں دن کس طرح شروع ہوا ؟


اسلام آباد کے ایچ 9 گراؤنڈ میں دھرنے کے شرکاء کے اتوار کے دن کا آغاز صبح سویرے ہی روزمرہ کے کاموں سے ہوا۔

جے یو آئی ف کے کچھ کارکن صفائی ستھرائی میں لگ گئے تو کچھ ناشتے کے بندوبست میں مصروف نظر آئے، نان چنے اور بھاپ اڑاتی چائے نے شرکاء کی سردی بھگائی۔

جے یو آئی کارکنوں کی اکثریت نے اسلام آباد کی سرد صبح کی ہلکی دھوپ میں اخبار کا مطالعہ کیا، کچھ نے بوریت بھگانے کے لیے کھیل تماشوں سے دل بہلایا۔

جس کے بعد کہیں فٹ بال تو کہیں والی بال کے میدان سج گئے، کوئی آنکھ مچولی کھیلتا رہا تو کوئی سائیکل چلانے میں مشغول نظر آیا۔

یہ بھی پڑھیئے: غلام بن کر زندگی نہیں گزاریں گے، مولانافضل الرحمٰن

گراؤنڈ میں ہاکرز سن گلاسز اور گرم کپڑوں سمیت عام استعمال کی اشیاء بھی فروخت کرتے دکھائی دیئے۔

گزشتہ شب جمعیت علمائے اسلام ف نے عید میلاد النبی ﷺ کی مناسبت سے اپنے آزادی مارچ کو سیرت کانفرنس میں تبدیل کر دیا تھا۔

آزادی مارچ کے روحِ رواں سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمٰن نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ربڑ اسٹیمپ اسمبلیاں قبول نہیں کریں گے، ملک میں جائز، آئینی اور قانونی حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں۔

تازہ ترین