• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صدی کے بڑے امن اقدامات میں سے ایک قدم کرتارپورسرحد پراٹھایاگیا

تجزیہ:احمد شہزاد او بی ای۔۔۔لندن
جرمنی میں دیوار برلن گرنے کے بعد اس صدی کے بڑے امن اقدامات میں سے ایک قدم پاکستان اور انڈیا کی کرتار پور سرحد پر اٹھایا گیا۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے بابا گرو نانک صاحب کا وزٹ کرنے کے خواہشمند انڈین سکھ زائرین کے کرتارپوربارڈرکے ذریعےپاسپورٹ ، ویزہ یا کسی فیس کے بغیر پاکستان میں داخلہ کیلئے سرحدی گیٹ کھول دیا۔ حکومت پاکستان نے بابا گرو نانک کی سمادھی پرگرونانک گردوارہ کی تزئین و آرائش پر لاکھوں ڈالر خرچ کئے۔ اس مقصد کیلئے احاطہ کو توسیع دے کر نصف ملین سے زائد زائرین کو ایک ہی وقت میں تمام ضروری سہولیات فراہم کی گئیں ۔ دریائے راوی پر ایک نیا وسیع برج بھی تعمیر کیا گیا جس کے ساتھ متعدد ہوٹلز، ریستورانز اور شاپنگ سٹورز بھی بنائے گئے تھے۔ مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے سائٹ کے سرکاری افتتاح سے دو دن قبل زائرین کی سہولت کیلئے کئے گئے اقدامات کا جائزہ لینے کیلئے مدعو کیا گیا۔ یہ حقیقتاً قابل ذکر حد تک خوبصورت مقام ہے ، گردوارہ کی سکھ انتظامی کمیٹی اور سکھ کمیونٹی کے جن افراد سے میں ملا انہوں نے حکومت پاکستان کی جانب سے سپورٹ اور ترقیاتی کاموں پر اظہار تشکر کیا۔ اس موقع پر میں نے بہت سے سکھ زائرین کو خوشی سے روتے ہوئے دیکھا کیونکہ انہیں پہلی باراپنے گرو بابا نانک کی سائٹ پر آزادانہ وزٹ کا موقع ملا تھا جوکہ سکھ مذہب کے بانی تھے۔
تازہ ترین