• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کو لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج نہیں کرنا چاہئے، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’رپورٹ کارڈ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ حکومت کو لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج نہیں کرنا چاہئے،نوازشریف کا انڈیمنٹی بانڈ پر مزاحمت کا فیصلہ درست تھا جس سے ان کی سیاست کو دوام ملا ہے۔

سینئر تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے نوازشریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی ہے جسے حکومت کو قبول کر نا چاہئے ۔عدالت کہہ چکی ہے کہ اگر ڈرافٹ پر عمل درآمد نہ کیا گیا اور نوازشریف پاکستان واپس نہ آئے تو اسے تو ہین عدالت تصور کیا جائیگا ۔

عدالت واضح کرچکی کہ حکومت یا ہائی کمیشن کا کوئی بھی نمائندہ بیرون ملک جاکر صورتحال کا جائزہ لے سکتا ہے ۔ابتدائی طور پر عدالت نے چار ہفتوں کی اجازت دی ہے جس کے بعد رپورٹ جمع کرائی جائے گی البتہ اگر نوازشریف صحت یاب نہیں ہوتے تو بیرون ملک قیام میں توسیع ہوسکتی ہے ۔حکومت کو لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج نہیں کرنا چاہئے ۔ 

سینئر تجزیہ کارارشاد بھٹی نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ نوازشریف کا نام عدالت نے ای سی ایل سے نکالا ہے ۔ہر عدالتی فیصلہ قبول ہے ۔اصل جھگڑا اپنی ساکھ بچانے کا ہے ۔تحریک انصاف اور ن لیگ فیس سیونگ کی کوشش کررہی ہیں یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے نوازشریف کیلئے انسانی ہمدردی کے بیانات سامنے آئے ۔

وزیراعظم نے کچھ افرادکو ذمہ داری دی ہے کہ اپوزیشن کو خوب آڑے ہاتھوں لینا ہے دوسری طرف سے ہم انسانی حقوق کی بات کرتے رہیں گے تاکہ ڈیل کاتاثر نہ جائے اور ہمارے ووٹر مطمئن رہیں ۔مریم اورنگزیب کہہ رہی ہیں کہ نوازشریف کی زندگی کا ایک ایک لمحہ قیمتی ہے لیکن بانڈلکھ کر دینے میں نون لیگ نے کئی دن ضائع کردیئے ۔

نوازشریف کو اس وقت اسپتال میں ہونا چاہئے لیکن وہ اپنے گھر میں علاج کروارہے ہیں جس سے اچھا تاثر نہیں جاتا ۔

تازہ ترین