• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیابھر میںقرضوں کا عالمی حجم 255 ٹریلین ڈالرہونے کا امکان

لندن (اے پی پی) اقتصادی ماہرین نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں حاصل کردہ قرضوں کا مجموعی حجم رواں سال کے آخر تک 255 ٹریلین ڈالر کی ریکارڈ سطح پر پہنچ جائے گا،یہ رقم کل سالانہ عالمی اقتصادی پیداوار کے تین گنا کے برابر ہے، اس سے ہماری کرہ ارض کی 7.7 ارب آبادی کا ہرباشندہ اوسطاً 32500 امریکی ڈالر کا مقروض ہوجائے گا۔یہ بات لندن کے انسٹیٹوٹ آف انٹرنیشنل فنانس کے ماہرین نے اپنی حالیہ جائزہ رپورٹ میں کہی ہے۔انھوں نے کہا کہ دنیا بھر میں قرضوں کے حصول میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس سے رواں سال کے آخر تک عالمی سطح پر حاصل کردہ قرضوں کا مجموعی حجم 255 ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائے گا۔انھوں نے کہا کہ رواں سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران دنیا بھر میں 7.5 ٹریلین ڈالر کے قرضے حاصل کیے گئے ہیں جو اس بات کی جانب اشارہ ہے کہ قرضوں کے حصول کی رفتار کم ہونے کے کوئی امکانات نہیں۔قرضوں میں 60 فیصد سے زیادہ اضافہ امریکی و چینی حکومتوں کی جانب سے قرض کے حصول کے باعث ہوا جن کے قرضوں حجم رواں سال کے آخر تک 70 ٹریلین ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بانڈز مارکیٹ میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے، اس مارکیٹ کا حجم 2009 ءمیں 87 ٹریلین ڈالر کی سطح پر تھا جو اب بڑھ کر 115 ٹریلین ڈالر پر آچکا ہے۔بانڈ ز کے ذریعے حکومتی قرضوں کا حجم جو 2009 ءمیں 40 فیصد تھا اب بڑھ کر کل بانڈز قرضوں کے 47 فیصد پر پہنچ چکا ہے۔
تازہ ترین