• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصنّفہ: سلمیٰ اعوان

صفحات: 303 ،قیمت: 950 روپے

ناشر:دوست پبلی کیشنز، اسلام آباد۔

ایک تہذیب اور تاریخ سے آراستہ و پیراستہ سرزمین، جسے دُنیا شام کے نام سے جانتی ہے، قابلِ افسوس طور پر آج قتل و غارت، بربریت اور خاک و خون کے تذکروں سے پُر ہے۔ اس سرزمین پر2011ء سے جس خوں آشامی کا آغاز ہوا تھا،وہ ایک محتاط اندازے کے مطابق پونے چار لاکھ زندگیوں کے چراغ گُل کر چُکی ہے۔ دمشق ،اپنی قدامت، جدّت اور حُسنِ تعمیر کے حوالے سے آج بھی دُنیا بَھر کے سیّاحوں کو اپنی طرف متوجّہ رکھتا ہے۔ 

انبیاءؑ، آئمہ ؒاور اولیاءؒ کی یہ سرزمین ہر دَور میں اسلامی تہذیب و تمدّن اور تاریخ سے جُڑے افراد کے لیے بے پناہ کشش کی حامل رہی ہے۔ سفر،دراصل نئی دُنیاؤں کو دریافت کرنے کا نام ہے اور آج کل بے شمار افراد سفر سے واپسی پر ’’سفر نامہ‘‘ تحریر کرنے کی ’’مشقّت‘‘بھی انجام دیتے ہیں، مگر بہت کم سفرنامے ایسے ہوتے ہیں، جو پڑھنے والوں کو بھی اُن ہی منظرناموں میں لے جائیں کہ جہاں سفرنامہ نگار موجود رہا ۔

سلمیٰ اعوان کا شمار ایسے ہی افراد میں ہوتا ہے، جو سفر کو تاریخ بنانے میں مہارت رکھتے ہیں۔ اور اگر سفر کسی تاریخی مقام کا ہو تو کہنا ہی کیا۔بہرکیف، ’’شام۔امن سے جنگ تک‘‘ایک ایساسفرنامہ ہے کہ جسے پڑھ کر ایک قدیم مُلک کی تہذیب، تاریخ، سماج اور عصری حالات کی صحیح تصویر زبان کے چٹخارے کے ساتھ قارئین کو اپنی گرفت میں لیے رہتی ہے۔ مصنّفہ کا تخلیق سے رشتہ بہت مضبوط ہے،جس کا اندازہ اُن کے ناولز، افسانوں اور سفر ناموں کو دیکھ کر لگایا جاسکتا ہے کہ جن کی تعداد اب پچیس سے تجاوز کر چُکی ہے۔کتاب دیدہ زیب انداز میں شایع کی گئی ہے اور اس کا انتساب شام کے تاریخی شہروں کی قدیم تہذیبِ عالی اور اب اُن کی خستہ حالی و پامالی کے نام ہے۔

تازہ ترین