• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصنّف: ڈاکٹر تنویر حسین

صفحات: 405،قیمت: 400 روپے

ناشر: علمی کتاب خانہ، کبیر اسٹریٹ، اُردو بازار، لاہور۔

اُردو زبان نے جس قدر تیزی سے وسعت اختیار کی اور برِّصغیر میں رائج فارسی جیسی مضبوط، قدیم اور شیریں زبان کی جگہ لی، وہ ہر لحاظ سے حیرت انگیز ہے۔ اُردو کی وسعت محض جغرافیائی سطح ہی تک محدود نہ رہی، بلکہ اس زبان نے اَصناف کے میدان میں بھی اس حد تک ترقّی کی کہ آج بہت سی زبانیں اُردو کے مقابلے میں کہیں پیچھے ہیں۔ اُردو اَصناف کے بارے میں اکثر و بیش تر لکھا جاتا رہا ہے۔

اس موضوع پرچند ایک کتابیں تو ایسی بھی ہیں، جو مستقل تالیف کا درجہ رکھتی ہیں اور بعض کتابوں میں اُردو ادب کی تاریخ کے ذیل میں اَصناف کا ذکر بھی تفصیل کے ساتھ موجود ہے۔ سرِدست جو نام ذہن میں آ رہا ہے، وہ ڈاکٹر انور سدید کی ’’اُردو ادب کی مختصر تاریخ‘‘ ہے۔ تاہم، جدید، تیز رفتار زمانے میں تیزی سے کم یاب ہوتے ہوئے وقت کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے ڈاکٹر تنویر حسین کی تالیف ’’اَصنافِ ادبِ اُردو‘‘ حد درجہ توصیف کی مستحق ہے کہ اس میں اُردو ادب کے متوالوں کے لیے اَصناف کے بارے میں تفصیلی معلومات مہیّا کی گئی ہیں۔

کتاب کے فلیپ پر ڈاکٹر وزیر آغا کی یہ رائے بہت وقیع ہے،’’پروفیسر تنویر حسین قابلِ مبارک باد ہیں کہ انہوں نے اپنی اس تالیف میں اُردو ادب کے طلبہ کے لیے اُردو اَصناف کے تعارف اور تاریخ و ارتقاء پر مبنی خاصا وقیع مواد فراہم کیا ہے۔‘‘

تازہ ترین